جی7 نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا کیا وعدہ

گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے لوگانسک کے بیلوگوریوکا گاؤں میں بمباری سے نشانہ بننے والے سکول کے ملبے میں پھنسے ایک شخص کی مدد کرتے ہوئے امدادی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے لوگانسک کے بیلوگوریوکا گاؤں میں بمباری سے نشانہ بننے والے سکول کے ملبے میں پھنسے ایک شخص کی مدد کرتے ہوئے امدادی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

جی7 نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا کیا وعدہ

گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے لوگانسک کے بیلوگوریوکا گاؤں میں بمباری سے نشانہ بننے والے سکول کے ملبے میں پھنسے ایک شخص کی مدد کرتے ہوئے امدادی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز مشرقی یوکرین کے لوگانسک کے بیلوگوریوکا گاؤں میں بمباری سے نشانہ بننے والے سکول کے ملبے میں پھنسے ایک شخص کی مدد کرتے ہوئے امدادی کارکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق کل جی7 نے روسی تیل کی درآمدات پر پابندی لگانے یا بتدریج منسوخ کرنے کا عہد کیا ہے اور گروپ نے یہ فیصلہ کل ایک ویڈیو میٹنگ کے دوران لیا ہے جو سال کے آغاز کے بعد سے تیسری میٹنگ ہے جس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے شرکت کی ہے۔

امریکی صدارت نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے اس اہم شریان کو شدید دھچکا لگے گا جو (ولادیمیر) پوتن کی معیشت کو إذا دیتی ہے اور انہیں اپنی جنگ کی مالی اعانت کے لیے درکار محصولات سے محروم کر دے گی لیکن یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ گروپ کے ہر رکن کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔

ایک مشترکہ بیان میں گروپ کے رکن ممالک نے غور کیا ہے کہ یوکرین میں روسی صدر کے اقدامات، روس اور اس کے عوام کی تاریخی قربانیوں کی توہین ہیں۔(۔۔۔)

پیر  07 شوال المعظم  1443 ہجری  - 09  اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15868]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]