سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی
TT

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی
امریکی سینیٹ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد کا مسودہ منظور کیا ہے جو سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کرتا ہے اور وہ سوڈانی فوج کی جانب سے 25 اکتوبر کو کیے گئے اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف انفرادی پابندیوں کا مطالبہ کرتا ہے۔

بدھ کی شام جب اسے ووٹنگ کے لیے پیش کیا گیا تو کونسل کے تمام اراکین نے بغیر اعتراض کیے اس کے حق میں ووٹ دیا اور اس غیر پابند بل میں سوڈانی عوام کے ان کی جمہوری امنگوں کے لیے کانگریس کی حمایت کا اظہار کیا گیا ہے اور ساتھ ہی سوڈان کی ملٹری کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام سویلین حکومتی اہلکاروں، سول سوسائٹی کے اراکین اور اکتوبر کی فوجی کارروائیوں کے بعد سے زیر حراست دیگر افراد کو رہا کرے اور اسی طرح اس میں سوڈانی سیکورٹی فورسز سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پرامن مظاہرے کے حق کا احترام کرے اور ان سے وابستہ کسی بھی عناصر کو ایک شفاف اور منصفانہ عمل کے ذریعے ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال اور مظاہرین کے خلاف ہر خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]