سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی
TT

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی

سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کے لیے امریکی قانون سازی
امریکی سینیٹ نے متفقہ طور پر ایک قرارداد کا مسودہ منظور کیا ہے جو سوڈانی عوام کی امنگوں کی حمایت کرتا ہے اور وہ سوڈانی فوج کی جانب سے 25 اکتوبر کو کیے گئے اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور ذمہ داروں کے خلاف انفرادی پابندیوں کا مطالبہ کرتا ہے۔

بدھ کی شام جب اسے ووٹنگ کے لیے پیش کیا گیا تو کونسل کے تمام اراکین نے بغیر اعتراض کیے اس کے حق میں ووٹ دیا اور اس غیر پابند بل میں سوڈانی عوام کے ان کی جمہوری امنگوں کے لیے کانگریس کی حمایت کا اظہار کیا گیا ہے اور ساتھ ہی سوڈان کی ملٹری کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام سویلین حکومتی اہلکاروں، سول سوسائٹی کے اراکین اور اکتوبر کی فوجی کارروائیوں کے بعد سے زیر حراست دیگر افراد کو رہا کرے اور اسی طرح اس میں سوڈانی سیکورٹی فورسز سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پرامن مظاہرے کے حق کا احترام کرے اور ان سے وابستہ کسی بھی عناصر کو ایک شفاف اور منصفانہ عمل کے ذریعے ضرورت سے زیادہ طاقت کے استعمال اور مظاہرین کے خلاف ہر خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  11 شوال المعظم  1443 ہجری  - 13   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15872]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]