یمن کے شہر تعز میں مظاہرین نے حوثی باغیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا کیا مطالبہ

تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
TT

یمن کے شہر تعز میں مظاہرین نے حوثی باغیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا کیا مطالبہ

تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
یمنی شہر تعز (جنوب مغرب) کی آبادی تقریباً سات سال سے شہر پر مسلط حوثی محاصرے کے اثرات سے دوچار ہے جس کے باوجود درجنوں کارکنوں نے کل (منگل) عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاص طور پر موجودہ انسانی ہمدردی کی جنگ بندی کے تحت صنعا ایئرپورٹ سے پروازوں کی بحالی کے بعد  مشکلات کو ختم کرنے کے لئے ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالے۔

شہر کے درجنوں رہائشیوں اور کارکنوں نے حوثیوں کے محاصرے کے جاری رہنے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے اقوام متحدہ کے ایلچی ہنس گرنڈبرگ کی باقاعدہ بریفنگ سے چند گھنٹے قبل ایک مظاہرہ میں حصہ لیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  16 شوال المعظم  1443 ہجری  - 18   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15877]



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]