یمن کے شہر تعز میں مظاہرین نے حوثی باغیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا کیا مطالبہ https://urdu.aawsat.com/home/article/3652451/%DB%8C%D9%85%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%DB%81%D8%B1-%D8%AA%D8%B9%D8%B2-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C-%D8%A8%D8%A7%D8%BA%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%AD%D8%A7%D8%B5%D8%B1%DB%81-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
یمن کے شہر تعز میں مظاہرین نے حوثی باغیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا کیا مطالبہ
تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
یمنی شہر تعز (جنوب مغرب) کی آبادی تقریباً سات سال سے شہر پر مسلط حوثی محاصرے کے اثرات سے دوچار ہے جس کے باوجود درجنوں کارکنوں نے کل (منگل) عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاص طور پر موجودہ انسانی ہمدردی کی جنگ بندی کے تحت صنعا ایئرپورٹ سے پروازوں کی بحالی کے بعد مشکلات کو ختم کرنے کے لئے ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالے۔
شہر کے درجنوں رہائشیوں اور کارکنوں نے حوثیوں کے محاصرے کے جاری رہنے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے اقوام متحدہ کے ایلچی ہنس گرنڈبرگ کی باقاعدہ بریفنگ سے چند گھنٹے قبل ایک مظاہرہ میں حصہ لیا ہے۔(۔۔۔)
کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیاhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7/4856176-%DA%A9%D9%88%DB%8C%D8%AA%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%DA%A9%D8%A7-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%A9%D8%A7%D9%B9-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7
کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔
حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔