یمن کے شہر تعز میں مظاہرین نے حوثی باغیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا کیا مطالبہ

تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
TT

یمن کے شہر تعز میں مظاہرین نے حوثی باغیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا کیا مطالبہ

تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
تعز میں چوکسی کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جسے شرکاء نے میڈیا میں نشر کیا ہے
یمنی شہر تعز (جنوب مغرب) کی آبادی تقریباً سات سال سے شہر پر مسلط حوثی محاصرے کے اثرات سے دوچار ہے جس کے باوجود درجنوں کارکنوں نے کل (منگل) عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاص طور پر موجودہ انسانی ہمدردی کی جنگ بندی کے تحت صنعا ایئرپورٹ سے پروازوں کی بحالی کے بعد  مشکلات کو ختم کرنے کے لئے ملیشیاؤں پر دباؤ ڈالے۔

شہر کے درجنوں رہائشیوں اور کارکنوں نے حوثیوں کے محاصرے کے جاری رہنے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے اقوام متحدہ کے ایلچی ہنس گرنڈبرگ کی باقاعدہ بریفنگ سے چند گھنٹے قبل ایک مظاہرہ میں حصہ لیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  16 شوال المعظم  1443 ہجری  - 18   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15877]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]