نئے وائرس کے سلسلہ میں عالمی تشویش

"منکی پوکس" وائرس کے پہلے کیس ریکارڈ ہونے کے بعد روم میں ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
"منکی پوکس" وائرس کے پہلے کیس ریکارڈ ہونے کے بعد روم میں ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

نئے وائرس کے سلسلہ میں عالمی تشویش

"منکی پوکس" وائرس کے پہلے کیس ریکارڈ ہونے کے بعد روم میں ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
"منکی پوکس" وائرس کے پہلے کیس ریکارڈ ہونے کے بعد روم میں ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ایک طرف دنیا ابھی تک کورونا کی وبا سے مکمل طور پر نکلی نہیں کہ گزشتہ روز یہ خبر سننے میں آئی کہ یہ وبا دوبارہ وسطی اور جنوبی افریقہ سے پھیل رہی ہے اور اس کا آغاز کینیڈا، امریکہ اور یورپ میں ہو گیا ہے اور اس وائرس کا نام منکی پوکس ہے۔

بیلجیم، فرانس، آسٹریلیا، جرمنی، سویڈن، اٹلی، اسپین، پرتگال اور امریکہ میں اس وائرس کے متعدد انفیکشن ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ یورپ کا پہلا انفیکشن برطانیہ میں نائجیریا سے واپس آنے والے ایک شخص میں ریکارڈ کیا گیا ہے اور ان کی تعداد 20 تک ہوگئی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق "منکی پوکس" نظام تنفس کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہوتا ہے اور اس وائرس کو لے جانے والے شخص سے خارج ہونے والی بوندیں سانس میں چلی جاتی ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 شوال المعظم  1443 ہجری  - 21   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15880]



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]