لیبیا کی صدارتی کونسل طرابلس کی سلامتی کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کررہی ہے

دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

لیبیا کی صدارتی کونسل طرابلس کی سلامتی کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کررہی ہے

دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
دبیبہ حکومت کی وفادار فورسز کو دارالحکومت طرابلس میں باشاغا حکومت کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
محمد المنفی کی سربراہی میں لیبیا کی صدارتی کونسل نے دارالحکومت طرابلس میں کسی مسلح تصادم کی طرف متوجہ نہ ہونے اور سلامتی کے استحکام کو برقرار رکھنے پر زور دیا ہے اور صدارتی کونسل کی ترجمان نجوا وہیبہ نے کہا ہے کہ انہوں نے عبوری اتحاد حکومت کی وفادار افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف محمد الحداد سے طرابلس میں حالیہ واقعات کی پیروی کرنے کو کہا ہے تاہم وہیبہ نے فوج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے کونسل کی کسی ہدایت کا اشارہ نہیں دیا ہے تاکہ حال ہی میں دارالحکومت کے اندر منتقل ہونے والی مسلح بٹالین کو سزا دے، حالانکہ اس نے پہلے تمام فوجی یونٹوں کو سخت احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ سوائے اس کے پیشگی احکامات کے حرکت نہ کریں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 شوال المعظم  1443 ہجری  - 21   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15880]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]