ماسکو یوکرین کے لیے امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے

پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو یوکرین کے لیے امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے

پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن اور لوکاشینکو کو کل سوچی میں اپنی ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف ماسکو نے کل اعلان کیا ہے کہ وہ فی الحال یوکرین کے لیے ایک امن منصوبے کا مطالعہ کر رہا ہے جو اسے اٹلی سے موصول ہوا ہے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ماسکو پر اپنے ملک میں جاری جنگ پر زیادہ سے زیادہ پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ بات کل سوچی میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان ہونے والی بات چیت کے موقع پر سامنے آئی ہے جس کے دوران انہوں نے پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ اقدامات اور "اٹلانٹک" کی توسیع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ آندرے روڈینکو نے کل اٹلی کی طرف سے تجویز کردہ امن منصوبے کے بارے میں کہا ہے کہ ہمیں یہ کچھ عرصہ قبل موصول ہوا ہے اور ہم اس کا مطالعہ کر رہے ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ روس اور اٹلی کے درمیان فی الحال اس پر بات نہیں ہو رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم اس کا مطالعہ مکمل کریں گے ہم اپنی رائے دیں گے۔(۔۔۔)

منگل  22 شوال المعظم  1443 ہجری  - 24   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15883]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]