پیانگ یانگ نے اپنے مخالفین کو 3 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ کیا مشتعل

ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

پیانگ یانگ نے اپنے مخالفین کو 3 بیلسٹک میزائلوں کے ذریعہ کیا مشتعل

ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
ٹی وی کلپ جس میں شمالی کوریا کے میزائل کے داغے جانے کے لمحہ کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز شمالی کوریا نے کئی براعظموں تک مار کرنے والے ایک بیلسٹک میزائل سمیت تین دیگر بیلسٹک میزائلوں کا ایک ایسا تجربہ کیا ہے جسے اس کے مخالفین کی جانب سے مذمت کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ان لوگوں نے اسے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کی ہے خاص طور پر سیول اور واشنگٹن نے سخت مذمت کا اظہار کیا ہے۔
 
فوری طور پر امریکہ اور جنوبی کوریا نے امریکی فوج کے ٹیکٹیکل میزائل سسٹم اور جنوبی کوریا کے میزائل سسٹم کی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے براہ راست گولہ بارود کا استعمال کرتے ہوئے فوجی مشقوں اور چالوں کا ایک دور شروع کیا ہے۔

شمالی کوریا کے میزائلی تجربات امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے خطے کے دورے کے اختتام کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے ہیں  اور اس دورہ کے دوران انہوں نے پیانگ یانگ کے خطرات کا سامنا کرنے میں سیول اور ٹوکیو کی حمایت کرنے کے لیے واشنگٹن کے عزم کی تصدیق کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  24 شوال المعظم  1443 ہجری  - 26   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15885]



نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

نیتن یاہو کا جنگ جاری رکھنے کا عہد اور ادویات کے معاہدے کی تنفیذ

انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
انسانی امداد کے قافلے رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہو رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ "جاری ہے اور آخر تک جاری رہے گی۔"

نیتن یاہو نے جنوب میں "نباطیم" ایئر بیس کے دورے کے دوران مزید کہا، "کوئی غلطی میں نہ رہے، جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس کے تمام اہداف حاصل نہیں ہو جاتے، جن میں مغوی افراد کی واپسی، حماس کا خاتمہ، اور اس بات کو یقینی بنانا کہ غزہ سے اب مزید کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔"

نیتن یاہو کے یہ بیانات جنگ کے 103 ویں روز سامنے آئے ہیں، جب کہ قطر کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے تحت پٹی میں ادویات کے داخلے کا مشاہدہ کیا گیا۔ جب کہ یہ ایک ایسا معاہدہ ہے جس نے اسرائیل اور "حماس" کے درمیان جمود کو حرکت دی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کی امیدیں پیدا کیں، جس سے جنگ ختم ہو سکتی ہے، جب کہ نیتن یاہو نے اس جنگ کے بارے میں کہا تھا کہ یہ 2025 تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ نیتن یاہو نے بئر السبع میں اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کے ہیڈ کوارٹر میں مقامی کونسلوں کے سربراہوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ انہیں توقع ہے کہ "حماس" کے خلاف جنگ 2025 تک جاری رہے گی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ نیتن یاہو جنگ کے اگلے روز کی منصوبہ بندی کے بغیر جس طویل لڑائی کے بارے میں بات کر رہے ہیں اس سے فوج کے ساتھ اختلاف کو تقویت ملتی ہے، جسے کامیابیوں کے کٹنے کا خدشہ ہے۔

اسرائیلی آرمی چیف ہرزی ہیلیوی نے جنگ کے اگلے دن سے متعلق "سیاسی حکمت عملی کی عدم موجودگی" کی وجہ سے غزہ میں "کامیابیوں میں کمی" سے خبردار کیا۔

جب کہ اسرائیلی فوج 27 اکتوبر سے غزہ میں زمینی جنگ لڑ رہی ہے، لیکن ایسا نہیں لگتا کہ اس کے پاس غزہ کی پٹی سے نمٹنے کے لیے کوئی واضح منصوبہ ہے۔(...)

جمعرات-06 رجب 1445 ہجری، 18 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16487]