پوٹن نے یوکرین کے دیگر حصوں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر لی ہے

کل پوٹن کو یوکرین میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کو ماسکو کے ایک ہسپتال میں عیادت کرت ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل پوٹن کو یوکرین میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کو ماسکو کے ایک ہسپتال میں عیادت کرت ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT
20

پوٹن نے یوکرین کے دیگر حصوں کو شامل کرنے کی راہ ہموار کر لی ہے

کل پوٹن کو یوکرین میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کو ماسکو کے ایک ہسپتال میں عیادت کرت ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل پوٹن کو یوکرین میں لڑائی کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کو ماسکو کے ایک ہسپتال میں عیادت کرت ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے زاپوروزئے اور کھیرسن علاقوں کے باشندوں کو شہریت دینے کی سہولت فراہم کرنے والے ایک فرمان پر دستخط کیا ہے اور اس کے لئے یوکرین کے نئے حصوں کو اپنے زیر اثر کرنے کا راستہ ہموار کر لیا ہے اور حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ روسی افواج کے زیر کنٹرول دونوں صوبوں کے باشندوں کو انہی دفعات اور طریقہ کار کے ذریعہ احاطہ کیا جائے گا جو ڈونیٹسک اور لوگانسک علاقوں کے رہائشیوں پر ایک سابقہ ​​حکم نامے کے مطابق لاگو کیا گیا ہے اور یہ اقدام کرملین کی طرف سے دونوں خطوں کو ملانے کے رجحان کا پہلا براہ راست اشارہ ہے اور کھیرسن میں ماسکو کی طرف سے مقرر کردہ حکام نے روس میں شمولیت کے لیے ایک مقبول ریفرنڈم منعقد کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

اسی طرح کے اقدام کے طور پر زاپوروزئے کے علاقے میں ماسکو کی طرف سے مقرر کردہ انتظامیہ کی مرکزی کونسل کے رکن ولادیمیر روگوف نے کل اعلان کیا ہے کہ یہ خطہ یوکرائنی نازیوں سے مکمل آزادی کے بعد روس میں شامل ہونے کا راستہ اختیار کرے گا۔(۔۔۔)

جمعرات  24 شوال المعظم  1443 ہجری  - 26   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15885]



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT
20

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]