تہران کے ایک حساس فوجی تنصیب میں واع ہوا ایک پراسرار حادثہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3669246/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AD%D8%B3%D8%A7%D8%B3-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%AA%D9%86%D8%B5%DB%8C%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%A7%D8%B9-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%B1-%D8%AD%D8%A7%D8%AF%D8%AB%DB%81
تہران کے ایک حساس فوجی تنصیب میں واع ہوا ایک پراسرار حادثہ
گزشتہ سال اپریل میں انٹیل لیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر سیکیورٹی ریسرچ کے لیے شائع کردہ تصویر کے مطابق پارچین سہولت کی توسیع کو دیکھا جا سکتا ہے
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
تہران کے ایک حساس فوجی تنصیب میں واع ہوا ایک پراسرار حادثہ
گزشتہ سال اپریل میں انٹیل لیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر سیکیورٹی ریسرچ کے لیے شائع کردہ تصویر کے مطابق پارچین سہولت کی توسیع کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی وزارت دفاع کے مطابق جنوب مشرقی تہران میں حساس پارچین تنصیب پر ایک پراسرار حادثے میں ایک ایرانی انجینئر ہلاک اور دوسرا شخص زخمی ہوا ہے۔
پاسداران انقلاب سے وابستہ فارس نیوز ایجنسی نے تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا ہے کہ حادثہ بدھ کی شام وزارت دفاع کے ایک ریسرچ یونٹ میں ہوا ہے۔
پارچین تنصیب میں میزائلوں اور ہتھیاروں کی تیاری کے علاوہ کیمیائی ہتھیاروں اور لیزر ٹیکنالوجی کی تحقیق، ترقی اور یورینیم کی افزودگی کے ساتھ ساتھ اعلیٰ دھماکہ خیز ٹیسٹنگ بصی ہوتی ہے۔(۔۔۔)
"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطلhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86/4737616-%D8%B3%D8%A7%D8%A6%D8%A8%D8%B1-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%BE%D9%B9%D8%B1%D9%88%D9%84-%D9%BE%D9%85%D9%BE%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%85%D8%B9%D8%B7%D9%84
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
ایران میں ایک "سائبر حملے" نے پورے ملک میں پٹرول پمپس کی سروس کو معطل کر دیا اور ایک اسرائیلی ہیکنگ گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے، جب کہ یہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز کے 70 دن بعد دونوں قدیم دشمنوں کے درمیان "شیڈو وار" کی واپسی کا تازہ اشارہ ہے۔
کل ایرانی وزارت تیل نے کہا کہ سائبر حملے میں پٹرول پمپس کمپنی کے سرورز ہیک ہونے کے بعد ملک کے 60 فیصد حصے میں ایندھن کی سپلائی روک دی گئی۔ حکام نے ایرانیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کریں گے۔
دارالحکومت تہران میں بنیادی اسٹیشنز کے معطل ہونے سے قبل اتوار کو شام گئے پٹرول پمپس کی سروس معطل ہونے کی خبریں پھیلنے لگیں۔ جس پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے وزیر پٹرولیم جواد اوجی کو حکم دیا کہ وہ پٹرول پمپس کی سروس کو بحال کریں اور خرابی کی صورت میں بروقت لوگوں کو اطلاع دیں۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ "پریڈیٹری اسپیرو" یا "شکاری پرندہ" نامی ایک ہیکنگ گروپ نے اس معاملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جیسا کہ مقامی اسرائیلی میڈیا نے بھی ذمہ داری قبول کرنے کے بارے میں ایسی ہی رپورٹیں شائع کیں ہیں۔
"رائٹرز" کے مطابق، ہیکنگ گروپ نے "ٹیلیگرام" ایپلی کیشن پر ایک بیان میں کہا: "یہ سائبر حملہ ہنگامی خدمات کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچاتے ہوئے کنٹرولڈ انداز میں کیا گیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈیجیٹل حملہ "اسلامی جمہوریہ اور خطے میں اس کے ایجنٹوں کے حملوں کے جواب میں ہے۔" (…)
منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]