تہران کے ایک حساس فوجی تنصیب میں واع ہوا ایک پراسرار حادثہ

گزشتہ سال اپریل میں انٹیل لیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر سیکیورٹی ریسرچ کے لیے شائع کردہ تصویر کے مطابق پارچین سہولت کی توسیع کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ سال اپریل میں انٹیل لیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر سیکیورٹی ریسرچ کے لیے شائع کردہ تصویر کے مطابق پارچین سہولت کی توسیع کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

تہران کے ایک حساس فوجی تنصیب میں واع ہوا ایک پراسرار حادثہ

گزشتہ سال اپریل میں انٹیل لیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر سیکیورٹی ریسرچ کے لیے شائع کردہ تصویر کے مطابق پارچین سہولت کی توسیع کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ سال اپریل میں انٹیل لیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر سیکیورٹی ریسرچ کے لیے شائع کردہ تصویر کے مطابق پارچین سہولت کی توسیع کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی وزارت دفاع کے مطابق جنوب مشرقی تہران میں حساس پارچین تنصیب پر ایک پراسرار حادثے میں ایک ایرانی انجینئر ہلاک اور دوسرا شخص زخمی ہوا ہے۔

پاسداران انقلاب سے وابستہ فارس نیوز ایجنسی نے تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا ہے کہ حادثہ بدھ کی شام وزارت دفاع کے ایک ریسرچ یونٹ میں ہوا ہے۔

پارچین تنصیب میں میزائلوں اور ہتھیاروں کی تیاری کے علاوہ کیمیائی ہتھیاروں اور لیزر ٹیکنالوجی کی تحقیق، ترقی اور یورینیم کی افزودگی کے ساتھ ساتھ اعلیٰ دھماکہ خیز ٹیسٹنگ بصی ہوتی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  25 شوال المعظم  1443 ہجری  - 27   اپریل   2022ء شمارہ نمبر[15886]



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]