تہران کے ایک حساس فوجی تنصیب میں واع ہوا ایک پراسرار حادثہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3669246/%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%AD%D8%B3%D8%A7%D8%B3-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%D8%AA%D9%86%D8%B5%DB%8C%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D8%A7%D8%B9-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%BE%D8%B1%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%B1-%D8%AD%D8%A7%D8%AF%D8%AB%DB%81
تہران کے ایک حساس فوجی تنصیب میں واع ہوا ایک پراسرار حادثہ
گزشتہ سال اپریل میں انٹیل لیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر سیکیورٹی ریسرچ کے لیے شائع کردہ تصویر کے مطابق پارچین سہولت کی توسیع کو دیکھا جا سکتا ہے
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
تہران کے ایک حساس فوجی تنصیب میں واع ہوا ایک پراسرار حادثہ
گزشتہ سال اپریل میں انٹیل لیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر سیکیورٹی ریسرچ کے لیے شائع کردہ تصویر کے مطابق پارچین سہولت کی توسیع کو دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی وزارت دفاع کے مطابق جنوب مشرقی تہران میں حساس پارچین تنصیب پر ایک پراسرار حادثے میں ایک ایرانی انجینئر ہلاک اور دوسرا شخص زخمی ہوا ہے۔
پاسداران انقلاب سے وابستہ فارس نیوز ایجنسی نے تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا ہے کہ حادثہ بدھ کی شام وزارت دفاع کے ایک ریسرچ یونٹ میں ہوا ہے۔
پارچین تنصیب میں میزائلوں اور ہتھیاروں کی تیاری کے علاوہ کیمیائی ہتھیاروں اور لیزر ٹیکنالوجی کی تحقیق، ترقی اور یورینیم کی افزودگی کے ساتھ ساتھ اعلیٰ دھماکہ خیز ٹیسٹنگ بصی ہوتی ہے۔(۔۔۔)
مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتارhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86/4561681-%D9%85%DB%81%D8%B3%D8%A7-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-600-%D8%B3%DB%92-%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AE%D9%88%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D9%86-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1
مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔
ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔
کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔
یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)