شام میں ترکی کی کارروائی فرات کے مغرب تک محدود ہے

اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں ترکی کی کارروائی فرات کے مغرب تک محدود ہے

اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردوغان کو کل پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے شمالی شام میں دریائے فرات کے مغرب میں فوجی آپریشن شروع کرنے پر اصرار کیا ہے جبکہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ شام پر ترکی کا کوئی بھی نیا حملہ علاقائی استحکام کو نقصان پہنچائے گا۔

گزشتہ روز ترک صدر نے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے زیر کنٹرول علاقوں کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کا دائرہ کار طے کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک "30 کلومیٹر جنوب میں ایک محفوظ زون قائم کرنے اور  ترک سرحد اور تل رفعت اور منبج کے علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے اپنے فیصلے میں ایک نئے مرحلے کی طرف بڑھ رہا ہے اور یہ دونوں علاقے دریائے فرات کے مغرب میں حلب کے دیہی علاقوں میں واقع ہیں اور ترکی نے پہلے ایک حملے کی دھمکی دی تھی جس میں فرات کے مشرق میں ایس ڈی ایف کی پوزیشنیں بھی شامل ہوں گی۔(۔۔۔)

جمعرات  03 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 02    جون   2022ء شمارہ نمبر[15892]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]