بائیڈن مشرق وسطیٰ کے دورے کی تیاری کر رہے ہیں جس میں سعودی عرب کے شامل ہونے کی توقع ہے

کل وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

بائیڈن مشرق وسطیٰ کے دورے کی تیاری کر رہے ہیں جس میں سعودی عرب کے شامل ہونے کی توقع ہے

کل وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کے پہلے دورے پر جا رہے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ٹور پلان ابھی مکمل نہیں ہوا ہے اور بائیڈن نے اسی وقت اس بات کی توقع کی ہے کہ اس دورے میں اسرائیلی رہنماؤں اور بعض عرب ممالک کے رہنماؤں سے ملاقاتیں شامل ہوں گی اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اس میں سعودی عرب بھی شامل ہوگا۔

وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بائیڈن نے کہا ہے کہ میرے پاس ابھی حتمی منصوبہ نہیں ہے لیکن میں مشرق وسطیٰ میں مزید استحکام اور امن لانے کے لیے کام میں مصروف ہوں اور انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ میں اسرائیلیوں اور بعض عرب ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کروں گا اور مجھے امید ہے کہ اس میں مملکت سعودی عرب بھی شامل ہوگا۔

بائیڈن نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ اپنے دورے کے دوران اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تنازعات اور مضحکہ خیز جنگوں کو کم کرنے کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں  کہ اور اس بات کی بھی وضاحت کی اگر وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے تو اس مسئلے پر توجہ مرکوز کریں گے اور انہوں نے وائٹ ہاؤس کے حکام کے دورہ مملکت کے دوران حاصل ہونے والے مثبت نتائج کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  04 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 03    جون   2022ء شمارہ نمبر[15893]



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]