ترکی نے امریکہ کو شام میں اپنے آپریشن کے عزم سے کیا آگاہ https://urdu.aawsat.com/home/article/3684336/%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%A2%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%D8%B2%D9%85-%D8%B3%DB%92-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A2%DA%AF%D8%A7%DB%81
ترکی نے امریکہ کو شام میں اپنے آپریشن کے عزم سے کیا آگاہ
ترکی نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے سرحدی گزرگاہ کا دورہ کرنے والے گرین فیلڈ کو مطلع کیا ہے کہ وہ ایس ڈی ایف کے خلاف آپریشن شروع کرنے کے لیے پرعزم ہے (رائٹرز)
ترکی نے امریکہ کو شام میں اپنے آپریشن کے عزم سے کیا آگاہ
ترکی نے کل اعلان کیا ہے کہ اس نے سرحدی گزرگاہ کا دورہ کرنے والے گرین فیلڈ کو مطلع کیا ہے کہ وہ ایس ڈی ایف کے خلاف آپریشن شروع کرنے کے لیے پرعزم ہے (رائٹرز)
حلب کے مشرقی دیہی علاقوں میں انقرہ کے حمایت یافتہ "سیریئن نیشنل آرمی" کے دھڑوں اور "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد ترکی نے کل امریکہ کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف ضروری اقدامات کرنے کے سلسلہ میں پرعزم ہے جس میں شام کے ساتھ اپنی سرحد پر ایک محفوظ زون قائم کرنے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کی تصدیق ہے۔
ترکی کے نائب وزیر خارجہ سادات اونال نے اقوام متحدہ میں امریکہ کی مستقل نمائندہ سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کو بتایا ہے کہ شمالی شام میں "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے کنٹرول والے علاقے سے دہشت گرد حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ ترکی سے ان حملوں کے بارے میں لاتعلق رہنے کی توقع نہیں کی جا سکتی ہے اور اسی طرح خطے میں علیحدگی پسندی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی بھی توقع نہیں کی جا سکتی ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%D9%85%D8%B1%D9%8A%D9%83%DB%81/4856181-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DB%81%D9%85%D8%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D9%86%D8%A7-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D9%84%DA%A9-%D8%A8%D8%AF%D8%B1%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D8%AA%D8%AD%D9%81%D8%B8-%D9%81%D8%B1%D8%A7%DB%81%D9%85-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
بائیڈن فلسطینیوں کو "انسانی ہمدردی" کی بنا پر ملک بدری سے تحفظ فراہم کر رہے ہیں
امریکی صدر جو بائیڈن (ای پی اے)
وائٹ ہاؤس کے اعلان کے مطابق، امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ میں مقیم فلسطینیوں کو ملک بدری سے 18 ماہ کے لیے قانونی تحفظ فراہم کر دیا ہے، جب کہ بائیڈن کو انتخابی سال میں غزہ پر اسرائیلی حملے کی حمایت کے سبب بڑھتے ہوئے غصے کا بھی سامنا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ بائیڈن نے غزہ کی پٹی میں "جاری تنازعہ اور انسانی ضروریات کی روشنی میں" فلسطینیوں کی ملک بدری پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔
"نیویارک ٹائمز" نے اطلاع دی ہے کہ اس قانون کے اطلاق سے تقریباً چھ ہزار فلسطینی مستفید ہونگے، کیونکہ تحفظ کا یہ قانون تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک میں بحران کی صورت میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔
خیال رہے کہ یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وائٹ ہاؤس غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سبب رائے دہندگان کے بڑھتے ہوئے غصے کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ اس سے بائیڈن کے نومبر کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے امکانات میں کمی واقع ہوگی۔
بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں نے حال ہی میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد والی ریاست مشی گن کا دورہ کیا، تاکہ مقامی کمیونٹی رہنماؤں سے جنگ کے بارے میں ان کے خدشات کے بارے میں بات کی جا سکے۔
لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ ایک ایسے وقت میں بھی آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک صدر کو امیگریشن پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، خاص طور پر میکسیکو سے تارکین وطن کی بڑی تعداد غیر قانونی طور پر جنوبی سرحد عبور کر کے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں۔(...)