الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں فولر نے تین اہم عوامل کی نشاندہی کی ہے جو خوراک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں اور وہ موسمیاتی تبدیلی، تنازعات اور وبائی بیماری ہیں اور مزید لچکدار خوراک کے نظام کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے جس سے پریشانیوں کا مقابلہ کرنے کے سلسلہ میں ممالک کی صلاحیت میں اضافہ ہو سکے۔
امریکی اہلکار نے جنوبی صحرائی افریقہ، مشرقی ادنی اور جنوبی ایشیا میں غذائی عدم تحفظ کے اثرات کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے 45 فیصد بچے آج اسٹنٹ کے شکار ہیں۔
فولر کا خیال ہے کہ یوکرائن کی جنگ نے دنیا کے خوراک کے نظام کے درمیان باہمی انحصار کو اجاگر کر دیا ہے اور اس کی بھی وضاحت کی ہے کہ دنیا کے ایک حصے میں ہنگامہ آرائی پوری دنیا میں کئی گنا اثرات کا باعث بن سکتی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 05 ذی القعدہ 1443 ہجری - 04 جون 2022ء شمارہ نمبر[15894]