یمنی حکومت نے حوثی "گیمز" کے بارے میں خبردار کیا ہے جو اقوام متحدہ کی کوششوں کے لیے خطرہ ہیں۔ تعز کی سڑکیں کھولنے کے لیے حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ عبدالکریم شیبان نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے یکطرفہ نظریہ مسلط کرنے کی کوئی بھی کوشش جاری بحث کے عمل کے جوہر کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے، اس انسانی مسلئے کو حل کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کو سبوتاژ کیا جا رہا ہے اور جنگ بندی کی طے شدہ ذمہ داریوں سے بچنے کے پیشگی ارادوں کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔
یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب یمنی حکومت اور حوثی وفد کے درمیان گورنریٹ تعز اور باقی علاقوں میں کراسنگ کھولنے کے حوالے سے دوبارہ مشاورت شروع ہو گئی ہے۔ باخبر ذرائع نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے زیراہتمام کل اردن کے دارالحکومت میں حکومت اور حوثی وفود کے درمیان مشاورت کے دوسرے دور کا آغاز ہو گیا ہے۔
شیبان نے کل نشر کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ: "ہم حوثی جماعت کی جانب سے میڈیا پر کی گئی گفتگو پہ حیران ہیں جو اقوام متحدہ کی کوششوں کو ناکام بنانے اور جاری مشاورت کو روکنے کی کھلی کوشش میں، ایک نامعلوم کچے راستے کو کھولنے کے لیے یکطرفہ اقدام میں جانے کے بارے میں ہے۔"(...)
پیر -7 ذوالقعدہ 1443 ہجری - 6جون 2022ء شمارہ نمبر[15896]