حوثیوں کی "گیمز" کے بارے میں یمنی انتباہ

کراسنگ کھولنے کے لیے مشاورت کا دوسرا راؤنڈ

ٹرکوں نے کئی سالوں سے جاری تعز کے محاصرے کی وجہ سے خطرناک روڈ کو اختیار کیا (ا ف ب)
ٹرکوں نے کئی سالوں سے جاری تعز کے محاصرے کی وجہ سے خطرناک روڈ کو اختیار کیا (ا ف ب)
TT

حوثیوں کی "گیمز" کے بارے میں یمنی انتباہ

ٹرکوں نے کئی سالوں سے جاری تعز کے محاصرے کی وجہ سے خطرناک روڈ کو اختیار کیا (ا ف ب)
ٹرکوں نے کئی سالوں سے جاری تعز کے محاصرے کی وجہ سے خطرناک روڈ کو اختیار کیا (ا ف ب)

یمنی حکومت نے حوثی "گیمز" کے بارے میں خبردار کیا ہے جو اقوام متحدہ کی  کوششوں کے لیے خطرہ ہیں۔ تعز کی سڑکیں کھولنے کے لیے حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ عبدالکریم شیبان نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے یکطرفہ نظریہ مسلط کرنے کی کوئی بھی کوشش جاری بحث کے عمل کے جوہر کی خلاف ورزی شمار ہوتی ہے، اس انسانی مسلئے کو حل کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کو سبوتاژ کیا جا رہا ہے اور جنگ بندی کی طے شدہ ذمہ داریوں سے بچنے کے پیشگی ارادوں کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔
یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب یمنی حکومت اور حوثی وفد کے درمیان گورنریٹ تعز اور باقی علاقوں میں کراسنگ کھولنے کے حوالے سے دوبارہ مشاورت شروع ہو گئی ہے۔ باخبر ذرائع نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے زیراہتمام کل اردن کے دارالحکومت میں حکومت اور حوثی وفود کے درمیان  مشاورت کے دوسرے دور کا آغاز ہو گیا ہے۔
شیبان نے کل نشر کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ: "ہم حوثی جماعت کی جانب سے میڈیا پر کی گئی گفتگو پہ حیران ہیں جو اقوام متحدہ کی کوششوں کو ناکام بنانے اور جاری مشاورت کو روکنے کی کھلی کوشش میں، ایک نامعلوم کچے راستے کو کھولنے کے لیے یکطرفہ اقدام میں جانے کے بارے میں ہے۔"(...)

پیر -7   ذوالقعدہ  1443 ہجری  - 6جون  2022ء شمارہ نمبر[15896]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]