"کمزور" جانسن سکینڈلز کا صفحہ پلٹنا چاہتے ہیں

برطانوی وزیر اعظم "ملک کو آگے بڑھانے" کے لیے اپنی حکومت کو حرکت دے رہے ہیں

بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
TT

"کمزور" جانسن سکینڈلز کا صفحہ پلٹنا چاہتے ہیں

بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)
بورس جانسن کل کابینہ اجلاس کے دوران (رائٹرز)

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن، ہاؤس آف کامنز میں عدم اعتماد کے ووٹ لینے کے بعد اپنے عہدے پر برقرار رہنے کے باوجود کمزور پوزیشن میں ہیں۔ چنانچہ "اہم" مسائل سے نمٹنے، منقسم پارٹی کی صف بندی اور برطانوی لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے سکینڈلز کا صفحہ پلٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فرانسیسی پریس ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جانسن پرسوں (بروز پیر) کنزرویٹو پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے عدم اعتماد کے ووٹ سے بچ گئے، جن میں"پارٹی - گیٹ" اسکینڈل؛ جو "کوویڈ - 19" سے نمٹنے کے لئے لائک ڈاؤن کے دوران ڈاؤننگ سٹریٹ میں منظم کی گئیں تھیں، ان سمیت کئی سکينڈلز شامل ہیں۔
اگرچہ موجودہ ضوابط کے مطابق انہیں ایک ہی سال کے دوران ایک اور عدم اعتماد کی يادداشت کے ساتھ نشانہ نہیں بنایا جا سکتا، ليكن انہیں دوبارہ اپنی بنیاد حاصل کرنے کے لئے نازک کام کا سامنا ہے جو سکینڈل اور مہنگائی سے متاثر ہوئى ہیں، جبکہ مہنگائی 40 سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔(۔۔۔)

بدھ - 9 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 8 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15898)
 



ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
TT

ایک ملین بے گھر افراد رفح پہنچ چکے ہیں: اقوام متحدہ

بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)
بے گھر فلسطینی رفح کے ایک کیمپ میں (ڈی پی اے)

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی بمباری کے آغاز کے بعد سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر رفح میں پہنچنے والے بے گھر افراد کی تعداد تقریباً ایک ملین تک پہنچ چکی ہے۔

اقوام متحدہ نے آج جمعرات کے روز اپنی یومیہ انسانی رپورٹ میں مزید کہا کہ "خان یونس اور دیر البلح میں دشمنانہ کاروائیوں میں شدت آنے اور اسرائیلی فوج کی طرف سے انخلاء کے احکامات کے بعد اب رفح گورنریٹ بے گھر ہونے والوں کے لیے بنیادی پناہ گاہ بن چکا ہے، جہاں ایک ملین سے زیادہ لوگ انتہائی گنجان آباد علاقے میں رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "اونروا (UNRWA)" کے مطابق 2023 کے آخر تک غزہ میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد تقریباً 1.9 ملین ہے، جو اس پٹی کی کل آبادی کا تقریباً 85 فیصد ہے۔ ان میں سے کچھ ایسے بھی لوگ شامل ہیں جو متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کیونکہ اہل خانہ کی حفاظت کی تلاش میں یہ لوگ پٹی میں بار بار نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں۔

غزہ کی پٹی کے پانچوں گورنریٹس میں "اونروا (UNRWA)" کی 155 عمارتوں میں تقریباً 1.4 ملین بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔

اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ کمیشن نے اپنے جاری بیان میں کہا: "ہم کہیں بھی محفوظ ہونے کی بات نہیں کر سکتے کیونکہ لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے سو رہے ہیں اور ان میں سے کچھ انخلاء کے احکامات پر عمل کرنے کے بھی قابل بھی تھے۔"

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]