میڈرڈ جزائر کے خلاف یورپی یونین کے سامنے شکایت درج کرانے پر غور کر رہا ہے

ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کو میڈرڈ میں ہسپانوی پارلیمنٹ میں جزائر کے ساتھ بحران کے بارے میں اپنی گفتگو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کو میڈرڈ میں ہسپانوی پارلیمنٹ میں جزائر کے ساتھ بحران کے بارے میں اپنی گفتگو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

میڈرڈ جزائر کے خلاف یورپی یونین کے سامنے شکایت درج کرانے پر غور کر رہا ہے

ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کو میڈرڈ میں ہسپانوی پارلیمنٹ میں جزائر کے ساتھ بحران کے بارے میں اپنی گفتگو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کو میڈرڈ میں ہسپانوی پارلیمنٹ میں جزائر کے ساتھ بحران کے بارے میں اپنی گفتگو کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ہسپانوی حکومت جزائر کے خلاف یورپی یونین میں شکایت درج کرنے پر غور کر رہی ہے کیونکہ جزائر نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تبادلے کو منجمد کرنے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ جنوبی بحیرہ روم کے ممالک اور یورپی ممالک کے درمیان 2005 میں طے پانے والے ایسوسی ایشن کے معاہدے کی خلاف ہے جس سے دونوں جماعتوں کے درمیان تجارتی تعلقات کے لیے ترجیحی شرائط طے کئے جا سکتے ہیں۔

ذرائع نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ ہسپانوی وزارت خارجہ جزائر کے فیصلے کو اسپین اور ہسپانوی کمپنیوں کے مفادات کے دفاع میں ایک مناسب، پرسکون اور تعمیری ردعمل بتایا ہے لیکن اسے پختہ بھی کہا ہے۔

جبکہ یورپی خارجہ پالیسی کی ترجمان نبیلہ میسرالی نے کل کہا ہے کہ جزائر کا فیصلہ بڑی تشویش کا باعث ہے اور جزائر کی حکومت سے اس پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور یورپی کمیشن کے ترجمان ایرک میمر نے اس فیصلے کو تشویش کا ذریعہ قرار دیا ہے اور جزائر سے اسے کالعدم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 11    جون   2022ء شمارہ نمبر[15901]



امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
TT

امیر کویت نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی

کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)
کویت کی قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس کا منظر (کونا)

کویت کے امیر شیخ مشعل الاحمد الجابر الصباح نے نئے امیری عہد میں سیاسی بحران پھوٹنے کے بعد کل (جمعرات) شام جاری کردہ ایک امیری فرمان کے ذریعے قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) کو تحلیل کر دیا۔ خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے ایک نمائندے کی جانب سے "امیر کی شخصیت کے لیے نامناسب" جملے کے استعمال کرنے اور پھر نمائندوں کا اس کی رکنیت منسوخ کرنے سے انکار کرنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔

امیری فرمان میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی تحلیل "قومی اسمبلی کی جانب سے آئینی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر اہانت آمیز نامناسب جملوں کا استعمال کرنے کی بنیاد پر آئین اور اس کے آرٹیکل 107 کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نے وزارتی کابینہ کی منظوری کے بعد اس کی تجویز دی تھی۔"

کویتی آئینی ماہر ڈاکٹر محمد الفیلی نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ قومی اسمبلی کو امیری فرمان کے مطابق تحلیل کرنا "آئینی تحلیل شمار ہوتا ہے کیونکہ یہ آئین کے آرٹیکل 107 کی شرائط کے مطابق ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ تحلیل کا حکم نامہ "جائز ہے اور وجوہات حقیقی طور پر موجود ہیں۔" جہاں تک نئے انتخابات کی تاریخ طے کرنے کا تعلق ہے تو الفیلی نے کہا کہ "انتخابات سے متعلق حکم نامہ بعد میں جاری کیا جائے گا، جب کہ یہ کافی ہے کہ اس حکم نامے میں آئین کا حوالہ دیا گیا ہے اور آئین یہ تقاضہ کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد دو ماہ کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔" (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]