سوڈانی اپوزیشن سویلین حکمرانی کی بحالی کے لیے ایک وژن تیار کر رہی ہے

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن ولد لبات کو خرطوم میں گزشتہ مذاکراتی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن ولد لبات کو خرطوم میں گزشتہ مذاکراتی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈانی اپوزیشن سویلین حکمرانی کی بحالی کے لیے ایک وژن تیار کر رہی ہے

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن ولد لبات کو خرطوم میں گزشتہ مذاکراتی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن ولد لبات کو خرطوم میں گزشتہ مذاکراتی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی-سعودی ثالثی سوڈانی قومی مذاکرات کی رفتار کو بحال کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جس کا مقصد سویلین حکمرانی کو بحال کرنا ہے۔

امریکی معاون وزیر خارجہ برائے افریقی امور مولی فیس اور سوڈان میں سعودی سفیر علی بن حسن بن جعفر کی سرپرستی میں ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں سوڈانی بحران کو حل کرنے کے مقصد سے  آنے والے دنوں میں دونوں فریقین کو قریب لانے کی کوشش ہوگی اور آئندہ مزید پروگرام ہوں گے۔

سوڈانی حزب اختلاف کے اتحاد "آزادی اور تبدیلی" نے انکشاف کیا ہے کہ وہ فوج کو پیش کرنے کے لیے ایک مربوط وژن کی تیاری پر کام کر رہا ہے جس میں سول ڈیموکریٹک منتقلی کے راستے کو بحال کرنے کے مطالبات شامل ہیں اور ایک خالصتاً سویلین حکومت کی تشکیل بھی  شامل ہے جو عبوری دور کے دوران ملک کی قیادت کرے گی اور انہوں نے 25 اکتوبر سے پہلے قائم فوجی أجزاء کے ساتھ دوبارہ شراکت داری کرنے کو بالکل تیار نہیں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 11    جون   2022ء شمارہ نمبر[15901]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]