سوڈانی اپوزیشن سویلین حکمرانی کی بحالی کے لیے ایک وژن تیار کر رہی ہے

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن ولد لبات کو خرطوم میں گزشتہ مذاکراتی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن ولد لبات کو خرطوم میں گزشتہ مذاکراتی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈانی اپوزیشن سویلین حکمرانی کی بحالی کے لیے ایک وژن تیار کر رہی ہے

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن ولد لبات کو خرطوم میں گزشتہ مذاکراتی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پرتھیس (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن ولد لبات کو خرطوم میں گزشتہ مذاکراتی اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی-سعودی ثالثی سوڈانی قومی مذاکرات کی رفتار کو بحال کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جس کا مقصد سویلین حکمرانی کو بحال کرنا ہے۔

امریکی معاون وزیر خارجہ برائے افریقی امور مولی فیس اور سوڈان میں سعودی سفیر علی بن حسن بن جعفر کی سرپرستی میں ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں سوڈانی بحران کو حل کرنے کے مقصد سے  آنے والے دنوں میں دونوں فریقین کو قریب لانے کی کوشش ہوگی اور آئندہ مزید پروگرام ہوں گے۔

سوڈانی حزب اختلاف کے اتحاد "آزادی اور تبدیلی" نے انکشاف کیا ہے کہ وہ فوج کو پیش کرنے کے لیے ایک مربوط وژن کی تیاری پر کام کر رہا ہے جس میں سول ڈیموکریٹک منتقلی کے راستے کو بحال کرنے کے مطالبات شامل ہیں اور ایک خالصتاً سویلین حکومت کی تشکیل بھی  شامل ہے جو عبوری دور کے دوران ملک کی قیادت کرے گی اور انہوں نے 25 اکتوبر سے پہلے قائم فوجی أجزاء کے ساتھ دوبارہ شراکت داری کرنے کو بالکل تیار نہیں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 11    جون   2022ء شمارہ نمبر[15901]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]