کانگریس شراکت داروں کو ایرانی جارحیت سے بچانے کو تیار ہے

ایران کو گزشتہ اپریل میں "شہاب 3" میزائل کی نمائش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران کو گزشتہ اپریل میں "شہاب 3" میزائل کی نمائش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

کانگریس شراکت داروں کو ایرانی جارحیت سے بچانے کو تیار ہے

ایران کو گزشتہ اپریل میں "شہاب 3" میزائل کی نمائش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران کو گزشتہ اپریل میں "شہاب 3" میزائل کی نمائش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹک اور ریپبلکن قانون سازوں نے "دشمنوں کو روکنا اور دفاع کو مضبوط کرنا" کے عنوان سے ایک بل پیش کیا ہے جس میں ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے خطے کے ممالک کے دفاع کو مربوط کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور بل میں امریکی محکمہ دفاع کو عراق، اسرائیل، اردن، مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور خطے کے دیگر اتحادی ممالک کے ساتھ کارروائی اور ہم آہنگی کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ خطے کو ایرانی جارحیت سے بچانے کے لیے دفاعی، میزائلی اور فضائی صلاحیتوں کو استعمال کرنے کے لیے ایک نقطہ نظر اور دفاعی ڈیزائن تیار کیا جا سکے اور یہ سارے وہ حربے ہیں جو تہران کی حمایت یافتہ انتہا پسند گروپ استعمال کرتے ہیں اور یاد رہے کہ یہ ساری تفصیلات منصوبے کے متن سے لی گئیں ہیں۔

اس منصوبے میں امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) سے مطالبہ کیا گیا ہس کہ وہ اس کی منظوری کے 180 دن بعد کانگریس کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرے جس میں درج ذیل تین نکات پر مبنی حکمت عملی شامل ہو: پہلا، "کروز" میزائلوں کے خطرے، مذکورہ ممالک پر ایران اور اس سے منسلک گروپوں کے بیلسٹک میزائل، ہوائی ڈرون اور میزائل حملوں کا اندازہ کیا جائے۔ دوم، ان حملوں کے خلاف خبردار کرنے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لیے ان ممالک کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی کوششوں کی تفصیل بتائی جائے۔(۔۔۔)

 ہفتہ  12 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 11    جون   2022ء شمارہ نمبر[15901]



روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
TT

روس کی اینٹی سیٹلائٹ صلاحیتوں کی ترقی پر تشویشناک ہے: وائٹ ہاؤس کا بیان

سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)
سیٹلائٹ (آرکائیو - روئٹرز)

وائٹ ہاؤس نے کل جمعرات کے روز تصدیق کی کہ امریکی قانون سازوں کی جانب سے قومی سلامتی کے لیے جس خطرے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے وہ روس کا اینٹی سیٹلائٹ ہتھیار کی تیاری سے متعلق ہے۔

قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا: "میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ خطرہ اینٹی سیٹلائٹ صلاحیت سے متعلق ہے جسے روس نے ترقی دی ہے۔" "فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، انہوں نے مزید کہا: "ہتھیار پریشان کن ضرور ہے لیکن فوری طور پر کسی کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔"

پارلیمنٹ میں انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ریپبلکن مائیک ٹرنر نے بدھ کے روز خبردار کیا تھا کہ یہ "امریکی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرے" ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس خطرے سے متعلق انٹیلی جنس معلومات کو ظاہر کریں، "تاکہ کانگریس، انتظامیہ اور اتحادی سب عوامی طور پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات سے متعلق بات چیت کر سکیں۔"

دریں اثناء امریکی میڈیا کی متعدد رپورٹس میں بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ یہ خطرہ روس سے جڑا ہوا ہے، جب کہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ماسکو اینٹی سیٹلائٹ نیوکلیئر ہتھیار کو تیار کر رہا ہے۔

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]