طرابلس میں خوف و ہراس کی ایک رات کے بعد دن

دبیبہ حکومت کی حمایتی فورسز جھڑپوں کے ایک رات کے بعد طرابلس کی سڑکوں پر گھوم رہی ہیں (رائٹرز)
دبیبہ حکومت کی حمایتی فورسز جھڑپوں کے ایک رات کے بعد طرابلس کی سڑکوں پر گھوم رہی ہیں (رائٹرز)
TT

طرابلس میں خوف و ہراس کی ایک رات کے بعد دن

دبیبہ حکومت کی حمایتی فورسز جھڑپوں کے ایک رات کے بعد طرابلس کی سڑکوں پر گھوم رہی ہیں (رائٹرز)
دبیبہ حکومت کی حمایتی فورسز جھڑپوں کے ایک رات کے بعد طرابلس کی سڑکوں پر گھوم رہی ہیں (رائٹرز)

گزشتہ روز لیبیا کے دارالحکومت کے رہائشی ان پرتشدد جھڑپوں سے حیران نظر آئے، جو پرسوں رات فتحی باشاغا کی سربراہی میں "استحکام" حکومت کی حمایتی ملیشیا اور عبدالحميد الدبیبہ کی سربراہی میں "اتحادی" حکومت کے حمایتیوں کے درمیان پھوٹ پڑی، اس کے نتیجے میں ایک جنگجو ہلاک، بھاری مالی نقصان، اور خوف و ہراس پھیل گیا، جو کہ دارالحکومت میں دائمی افراتفری کے بڑھنے کا اشارہ ہے۔
منگل بازار، جس میں ایک بڑا عوامی پارک بھی شامل ہے، اس کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور بھاری مشین گنوں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ مقامی میڈیا کی طرف سے شائع ہونے والی تصاویر میں خوفزدہ شہریوں کو پارکوں سے بھاگتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے جن میں چھوٹے بچے اور مائیں بھی شامل تھیں، جب کہ ایک چھوٹے گروپ نے ایک کیفے میں پناہ لی۔
ان محاذ آرائیوں نے ملیشیاؤں کے غلبے اور اداروں کی کمزوری کے خلاف سوشل میڈیا پر غصے کی لہر کو جنم دیا۔ لیبیا میں یورپی یونین کے سفیر جوزے سباڈیل نے "ٹویٹر" پر لکھا، "یہ بات خوفناک اور شرمناک ہے، کیونکہ ایک پارک میں ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جہاں بچے کھیل رہے تھے۔" (...)

اتوار-13 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 12 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15902)
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]