اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی
TT

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

ایرانی کرنسی ’’تومان‘‘ ریکارڈ سطح تک گرتی جا رہی ہے، ’’ایسوسی ایٹڈ پریس‘‘ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار تہران میں غیر ملکی کرنسی کی فروخت کی اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر کے مقابلے میں 33 ہزار تومان ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ایرانی کرنسی کی قدر میں نئی کمی گزشتہ روز ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب ایران پر امریکی پابندیاں ابھی تک نافذ العمل ہیں، اسی طرح 2015 کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری اور واشنگٹن کی جانب سے تیل اور بینکنگ کے شعبوں پر دوبارہ سخت پابندیاں عائد کرنے کی وجہ سے بھی معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
تومان کی قدر میں کمی کے ساتھ، ایرانی اکنامک سیکیورٹی کمانڈ کے ایک ذمہ دار نے غیر ملکی کرنسیوں اور سونے میں قیاس آرائی کے الزام میں 31 افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی "فارس" نے کل ذمہ دار کے حوالے سے بتایا کہ "مرکزی بینک اور عدالتی حکام کے تعاون سے، اس سلسلے میں سرگرم دیگر عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ زیر حراست افراد ’’وہ سونے اور کرنسی کی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھانے کی خاطر جعلی آرڈر بناتے ہوئے مستقبل کے سودے کر رہے تھے۔(۔۔۔)

پیر - 14 ذوالقعدہ  1443 ہجری - 13 جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15903]
 



وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
TT

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے

"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔

یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔

"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔