اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی
TT

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

اقتصادی پابندیوں سے ایرانی کرنسی میں ریکارڈ سطح تک کمی

ایرانی کرنسی ’’تومان‘‘ ریکارڈ سطح تک گرتی جا رہی ہے، ’’ایسوسی ایٹڈ پریس‘‘ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار تہران میں غیر ملکی کرنسی کی فروخت کی اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر کے مقابلے میں 33 ہزار تومان ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ایرانی کرنسی کی قدر میں نئی کمی گزشتہ روز ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب ایران پر امریکی پابندیاں ابھی تک نافذ العمل ہیں، اسی طرح 2015 کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری اور واشنگٹن کی جانب سے تیل اور بینکنگ کے شعبوں پر دوبارہ سخت پابندیاں عائد کرنے کی وجہ سے بھی معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
تومان کی قدر میں کمی کے ساتھ، ایرانی اکنامک سیکیورٹی کمانڈ کے ایک ذمہ دار نے غیر ملکی کرنسیوں اور سونے میں قیاس آرائی کے الزام میں 31 افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی "فارس" نے کل ذمہ دار کے حوالے سے بتایا کہ "مرکزی بینک اور عدالتی حکام کے تعاون سے، اس سلسلے میں سرگرم دیگر عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ زیر حراست افراد ’’وہ سونے اور کرنسی کی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھانے کی خاطر جعلی آرڈر بناتے ہوئے مستقبل کے سودے کر رہے تھے۔(۔۔۔)

پیر - 14 ذوالقعدہ  1443 ہجری - 13 جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15903]
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]