ایرانی کرنسی ’’تومان‘‘ ریکارڈ سطح تک گرتی جا رہی ہے، ’’ایسوسی ایٹڈ پریس‘‘ کے مطابق تاریخ میں پہلی بار تہران میں غیر ملکی کرنسی کی فروخت کی اوپن مارکیٹ میں ایک ڈالر کے مقابلے میں 33 ہزار تومان ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
ایرانی کرنسی کی قدر میں نئی کمی گزشتہ روز ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب ایران پر امریکی پابندیاں ابھی تک نافذ العمل ہیں، اسی طرح 2015 کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری اور واشنگٹن کی جانب سے تیل اور بینکنگ کے شعبوں پر دوبارہ سخت پابندیاں عائد کرنے کی وجہ سے بھی معیشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔
تومان کی قدر میں کمی کے ساتھ، ایرانی اکنامک سیکیورٹی کمانڈ کے ایک ذمہ دار نے غیر ملکی کرنسیوں اور سونے میں قیاس آرائی کے الزام میں 31 افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی "فارس" نے کل ذمہ دار کے حوالے سے بتایا کہ "مرکزی بینک اور عدالتی حکام کے تعاون سے، اس سلسلے میں سرگرم دیگر عناصر کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔" انہوں نے وضاحت کی کہ زیر حراست افراد ’’وہ سونے اور کرنسی کی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھانے کی خاطر جعلی آرڈر بناتے ہوئے مستقبل کے سودے کر رہے تھے۔(۔۔۔)
پیر - 14 ذوالقعدہ 1443 ہجری - 13 جون 2022ء شمارہ نمبر [ 15903]