ایرانی تیل برآمد کرنے والی کمپنیوں کے خلاف امریکی پابندیاں

روب میلے گزشتہ ماہ سینیٹ کے سامنے بریفنگ دے رہے ہیں (ا ف ب)
روب میلے گزشتہ ماہ سینیٹ کے سامنے بریفنگ دے رہے ہیں (ا ف ب)
TT

ایرانی تیل برآمد کرنے والی کمپنیوں کے خلاف امریکی پابندیاں

روب میلے گزشتہ ماہ سینیٹ کے سامنے بریفنگ دے رہے ہیں (ا ف ب)
روب میلے گزشتہ ماہ سینیٹ کے سامنے بریفنگ دے رہے ہیں (ا ف ب)

کل رياست ہائے متحده امریکہ نے 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے سفارتی کوششوں کے مستقبل کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے وقت تہران پر دباؤ بڑھانے کے اقدام کے تحت ایرانی تیل کے شعبے کو نشانہ بنانے والی پابندیوں کو روکنے میں ملوث کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں، جبکہ ان پابندیوں کا ہدف ایرانی پیٹرو کیمیکل کمپنیوں کے نیٹ ورک، ایک چینی کمپنی اور متحدہ عرب امارات میں واقع ایک شپنگ کمپنی ہے۔
امریکی وزارت خزانہ نے اطلاع دی کہ یہ نیٹ ورک "بین الاقوامی لین دین کو انجام دینے، پابندیوں سے بچنے، اور چین اور بقیہ مشرقی ایشیا کے صارفین کو ایرانی پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی فروخت میں مدد کرتا ہے۔"(...)

جمعہ-18 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 17 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15907)
 



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]