امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں
TT

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں

امریکی اہلکار: ریاض کے ساتھ ہماری شراکت سے یمنیوں کی جانیں بچتی ہیں
عالمی تعلقات عامہ کے نائب معاون وزیر خارجہ بل روسو نے امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان گہرے اور اسٹریٹیجک تعلقات کی تعریف کرتے ہوئے خطے اور دنیا میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کی طرف اشارہ کیا ہے اور لندن میں الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں روسو نے کہا ہے کہ یمن جنگ بندی اس بات کی حیرت انگیز اور عارضی مثال ہے جو واشنگٹن اور ریاض کے درمیان شراکت داری نے پیش کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ شراکت زندگیاں بچانے میں معاون رہی ہے۔

روسو کا خیال ہے کہ اس جنگ بندی سے امریکی مفادات اور اس علاقائی سلامتی میں اضافہ ہوا ہے جس کے بارے میں ہمارا خیال ہے کہ یہ ہمارے مشترکہ مفاد میں ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس سے یمن میں زمینی سطح پر ٹھوس نتائج حاصل ہوئے ہیں جیسے کہ انسانی بنیادوں پر رسائی اور سامان کی آمدورفت ہوئی ہے اور لوگوں آزادی کے ساتھ زیادہ سے زادہ نقل وحرکت کر سکے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا اس اس شراکت سے جانیں بھی بچیں ہیں اور میرے خیال میں یہ اس بات کی ایک بہترین مثال ہے کہ امریکہ سعودی شراکت داری خطے میں کیا پیش کر سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک امید کرتا ہے کہ یمن میں تنازعہ کے فریقین سنجیدہ بات چیت میں مشغول ہوں جس دیرپا امن قائم ہو۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 ذی القعدہ  1443 ہجری  - 18    جون   2022ء شمارہ نمبر[15908]



غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
TT

غزہ کی صورتحال افسوسناک ہے اور "حماس" کو شہریوں کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے: امریکی ایلچی برائے انسانی امور

ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں
ڈیوڈ سیٹر فیلڈ فورم میں

مشرق وسطیٰ میں انسانی امور کے خصوصی ایلچی ڈیوڈ سیٹر فیلڈ نے اسرائیلی حکومت کا تحریک "حماس" کو ختم کرنے کے منصوبوں پر اسرائیل اور امریکہ کے موقف کا دفاع کرتے ہوئے "حماس" پر الزام لگایا کہ اسے غزہ میں شہری آبادی کی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ سیٹر فیلڈ نے زور دیا کہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کی ترجیح ہےکہ ایسے معاہدے طے پائے جو یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی میں توسیع کا باعث بنے، نہ کہ "حماس" کو فاتحانہ نکلنے میں مدد فراہم کرے۔ انہوں نے لبنان اسرائیل سرحد پر جھڑپوں اور تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کے خطرات کے باوجود وسیع علاقائی جنگ چھڑنے کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ (...)

ہفتہ-07 شعبان 1445ہجری، 17 فروری 2024، شمارہ نمبر[16517]