ایک ماہ میں دوسرا ایرانی لڑاکو جہاز گر کر ہوا تباہ

وینزویلا کے جہاز کو ارجنٹینا میں 6 جون سے قبضے میں لیا گیا ہے (اے پی)
وینزویلا کے جہاز کو ارجنٹینا میں 6 جون سے قبضے میں لیا گیا ہے (اے پی)
TT

ایک ماہ میں دوسرا ایرانی لڑاکو جہاز گر کر ہوا تباہ

وینزویلا کے جہاز کو ارجنٹینا میں 6 جون سے قبضے میں لیا گیا ہے (اے پی)
وینزویلا کے جہاز کو ارجنٹینا میں 6 جون سے قبضے میں لیا گیا ہے (اے پی)
ایک F-14 لڑاکو جہاز گزشتہ روز وسطی ایران میں گر کر تباہ ہو گیا ہے جو خطے میں ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اس طرح کا دوسرا حادثہ ہے کیونکہ 24 مئی کو F-7 جہاز گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں دو پائلٹ ہلاک ہوئے تھے۔

اصفہان کے علاقے میں ایرانی فوج کے تعلقات عامہ کے انچارج اہلکار نے ایرانی خبر رساں ایجنسی "تسنیم" کو بتایا ہے کہ (F-14) لڑاکو جہاز تکنیکی خرابی کا شکار ہو گیا جس کے بعد پائلٹ اور اس کے ساتھی پائلٹ نے پیراشوٹ کے ذریعے لینڈنگ کی اور انہیں علاج کے لیے الزہراء ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایرانی فضائیہ کا بیڑہ گزشتہ برسوں کے دوران متعدد حادثات کا شکار ہوا ہے اور فروری 2022 میں شمال مغربی شہر تبریز میں ایک F-5 لڑاکو جہاز کے گر کر تباہ ہونے سے تین افراد ہلاک ہونے کی خبر ملی تھی اور دسمبر 2019 میں ایک 29-مگ لڑاکو جہاز گر کر تباہ ہوا تھا اور جولائی 2014 میں ایک F-4 لڑاکو جہاز جنوبی ایران میں مشقوں کے دوران گر کر تباہ ہوا تھا۔(۔۔۔)

اتوار  20  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 19    جون   2022ء شمارہ نمبر[15909]



ایران-ترک سربراہی اجلاس "آخری لمحات" میں منسوخ

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
TT

ایران-ترک سربراہی اجلاس "آخری لمحات" میں منسوخ

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی حال ہی میں تہران میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران (ڈی پی اے)

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی گزشتہ روز انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردگان کے ساتھ طے شدہ سربراہی اجلاس سے آخری لمحات میں پیچھے ہٹ گئے۔ انقرہ سے ترک اور تہران سے ایرانی فریق نے بیک وقت رئیسی کے انقرہ کے دورے کو معطل کرنے کا اعلان کیا، حالانکہ اس سے قبل ترکی کی جانب سے اسے کافی اہمیت دی گئی تھی۔

اردگان نے 11 نومبر کو ریاض عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے کے بعد واپسی کے دوران اپنے ہمراہ آنے والے ترک صحافیوں کو بتایا تھا کہ ان کے ایرانی ہم منصب رواں ماہ کی 28 تاریخ کو ترکی کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس دوران غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ہونے والی جنگ پر مشترکہ موقف اپنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

علاوہ ازیں سفارتی ذرائع نے ان کے بارے میں نہ بتانے کی شرط پر "الشراق الاوسط" کو بتایا کہ دورہ کی اچانک معطلی ایرانی صدر کی جانب سے ترکی پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے تاکہ وہ اسرائیل کے خلاف محض سخت بیان بازی سے آگے بڑھے۔ ذرائع کا خیال ہے کہ رئیسی ترکی پر مزید دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں، کیونکہ ترکی کے اپنے سفیر کو مشاورت کے لیے طلب کرنے کے باوجود اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ نے انقرہ اور تہران کے درمیان اختلافات کو ظاہر کر دیا ہے، اور شاید "حماس" کے موقف پر اثر انداز ہونے والے "کردار کے لیے ایک قسم کی مقابلہ بازی" ہے، جس کی بنیاد پر جمعہ کے روز سے شروع ہونے والی 4 روزہ جنگ بندی کے آغاز ہی میں 10 تھائی یرغمالیوں کی رہائی کے بارے میں بیانات دیئے گئے۔ جیسا کہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے تصدیق کی کہ تھائی حکام کی درخواست پر تہران نے ان کی رہائی میں ثالثی کا کردار ادا کیا۔ لیکن "حماس" نے اعلان کیا کہ تھائی یرغمالیوں کی رہائی اردگان کی درخواست کے جواب میں کی گئی ہے۔

بدھ-15 جمادى الأولى 1445ہجری، 29 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16437]