بغداد بارزانی کے بیانات کے بحران پر قابو پانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے

عراق کے صوبہ کردستان میں شہر سلیمانیہ (رائٹرز)
عراق کے صوبہ کردستان میں شہر سلیمانیہ (رائٹرز)
TT

بغداد بارزانی کے بیانات کے بحران پر قابو پانے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے

عراق کے صوبہ کردستان میں شہر سلیمانیہ (رائٹرز)
عراق کے صوبہ کردستان میں شہر سلیمانیہ (رائٹرز)

کل بغداد نے کرد رہنما مسعود بارزانی کے اس کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کے تناظر میں ان بیانات کے بحرانوں پر قابو پانے کے لیے دو سمتوں میں پیش قدمی کی۔ پہلا یہ کہ ایک اعلیٰ سطحی فوجی اور سیکیورٹی وفد کو اربیل بھیجا تاکہ سیکیورٹی معلومات کے تبادلے میں مشترکہ رابطہ کاری پر بات چیت کی جاسکے اور داعش، مسلح تنظیموں اور منظم جرائم کے گروہوں کا مقابلہ کرنے کے منصوبے تیار کئے جائيں اور مطلوب افراد کا تعاقب کیا جاسکے۔
جہاں تک دوسری سمت کا تعلق ہے، ذرائع کے مطابق اس کی نمائندگی موجودہ بحران کے اثرات پر بارزانی کے بیانات کو پڑھنے میں کی گئی ہے جو الصدر تحریک کے رہنما مقتٰدی الصدر کی سیاسی عمل سے دستبرداری کے بعد ہوا۔ ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "بارزانی کے بیانات کا تعلق بغداد اور اربیل کے درمیان معلق فائلوں سے لگتا ہے (...) لیکن درحقیقت اس میں رابطہ کاری کے فریم ورک کی قوتوں کے لیے سیاسی پیغامات شامل ہیں جو الصدر کے انخلاء اور اتحاد کے خاتمے کے بعد اگلی حکومت بنانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ جس میں "وطن کی حفاظت (Save the Homeland) اتحاد شامل تھا، جس میں الصدر تحریک کے رہنما، مسعود بارزانی کی قیادت میں "کردستان ڈیموکریٹک پارٹی"، اور محمد الحلبوسی کی قیادت میں "خود مختاری اتحاد" شامل تھا۔"(...)

پير -21  ذوالقعدہ 1443 ہجری، 20  جون 2022ء، شمارہ نمبر (15910)
 



کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
TT

کویتی حکومت نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کر دیا

کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)
کویتی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ)...(کونا)

کل بدھ کے روز کویت میں سیاسی بحران کے آثار نمودار ہوئے، جنہیں اس نئے امیری دور میں پہلی بار دیکھا گیا، جب امیر کویت کے خطاب کے جواب میں بحث کے دوران ایک نمائندے کی طرف سے کی جانے والی مضمر "توہین" کے خلاف حکومت احتجاج کرتے ہوئے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے غائب رہی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون کی جانب سے رکن پارلیمنٹ عبدالکریم الکندری کی مداخلت کو پارلیمنٹ سے منسوخ کرنے کے مطالبے کے بعد، نمائندوں کی اکثریت نے (44 ووٹوں کے ساتھ) الکندری کی مداخلت کو منسوخ نہ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔ منسوخی کا مطالبہ کرنے والوں نے مداخلت کو امیر کی ذاتی توہین سے تعبیر کیا، جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت نے پارلیمنٹ کی کاروائی پر اعتراض کرتے ہوئے کل اجلاس کا بائیکاٹ کیا، لیکن یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بائیکاٹ آگے بھی جاری رہے گا یا صرف اسی اجلاس تک محدود تھا۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر احمد السعدون نے حکومت کی عدم شرکت کے باعث کل کا اجلاس 5 مارچ تک ملتوی کر دیا ہے۔

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]