افریقی یونین کی سوڈانی ڈائیلاگ میکنزم میں شرکت کی معطلی سے واپسی

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
TT

افریقی یونین کی سوڈانی ڈائیلاگ میکنزم میں شرکت کی معطلی سے واپسی

اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)
اقوام متحدہ کے ایلچی وولکر پیریٹز (دائیں) اور افریقی یونین کے نمائندے محمد الحسن اولد لبات سوڈانی ڈائیلاگ کے پچھلے اجلاس کے دوران (ا ف ب)

افریقی یونین نے مشترکہ سہ فریقی میکانزم میں اپنی سرگرمی کو منجمد کرنے والے پچھلے قدم سے رجوع کر لیا ہے، جو مہینوں سے جاری بحران کو حل کرنے کے لیے سوڈانی فریقوں کے درمیان بات چیت کی سہولت فراہم کرتا ہے، یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے قیام اور اس کی سرگرمیوں میں اس نے سنجیدگی سے حصہ لیا، جبکہ نیشنل امہ پارٹی کے ڈپٹی چئیرمین ابراہیم الامین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، جس سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ پارٹی میں گہرے اختلافات اور دراڑیں پائی جاتی ہیں جو افریقی یونین کےاقدام کے بعد ہوا۔
یہ افریقی موقف، امریکہ اور سعودی عرب کی جانب سے حزب اختلاف کے مرکزی اتحاد "آزادی اور تبدیلی" اور فوجی جزو کے درمیان ثالثی کے لیے دو طرفہ اقدام کے تحت پیش قدمی کرنے اور  سہ فریقی میکانزم کے زیر اہتمام براہ راست مذاکراتی اجلاس میں شریک "تبدیلی" قوتوں کے بائیکاٹ کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس طریقہ کار میں افریقی یونین کے علاوہ، سوڈان میں منتقلی کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ کا مربوط مشن  UNTAMIS)) اور افریقی بین الحکومتی ترقیاتی تنظیم IGAD)) شامل ہیں۔(...)

جمعرات -24  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 23  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15913]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]