ہمیں پیچیدہ بحرانوں کے حل کے لیے مزید وقت درکار ہے: العلیمی یمنیوں سے

ڈاکٹر رشاد العلیمی (سبا)
ڈاکٹر رشاد العلیمی (سبا)
TT

ہمیں پیچیدہ بحرانوں کے حل کے لیے مزید وقت درکار ہے: العلیمی یمنیوں سے

ڈاکٹر رشاد العلیمی (سبا)
ڈاکٹر رشاد العلیمی (سبا)

یمن کے شہر عدن میں بجلی کی فراہمی میں کمی، ایندھن کی بلند قیمتوں اور کرنسی (ریال) کی قیمت میں مسلسل گراوٹ کے حوالے سے ہونے والے مظاہروں کے پس منظر میں یمن میں صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے (بدھ کے روز) اس "پیچیدہ بحران" کے حل کے لیے اپنے شہریوں سے مزید وقت مانگا۔
العلیمی کے بیانات، جو ٹویٹر پر ٹوئٹس کی شکل میں سامنے آئے ہیں، سےبظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ یمنی گلیوں میں ابتر معاشی حالات اور خدمات کی کمی کی وجہ سے آزاد کرائے گئے علاقوں میں کشیدگی میں  کمی کی کوشش  ہے،اس  امید پر کہ آنے والے ہفتوں میں صدارتی اور حکومتی کوششوں کے نتیجے میں بحران کی شدت میں کمی آئے گی جومتوقع خلیجی تعاون پر منحصر ہے جس کا حکومت مرکزی بینک کے فائدے کے لیے امداد اور ذخائر کی صورت میں انتظار کر رہی ہے۔(... .)

جمعرات -24  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 23  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15913]
 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]