یورپی یونین نے رکنیت کے لیے یوکرین کی امیدواری کی منظوری دے دی

یورپی کمیشن کی خاتون سربراہ جرمن چانسلر، ہنگری کے وزیر اعظم اور بلغاریہ کے وزیر اعظم کے ساتھ (ا ب)
یورپی کمیشن کی خاتون سربراہ جرمن چانسلر، ہنگری کے وزیر اعظم اور بلغاریہ کے وزیر اعظم کے ساتھ (ا ب)
TT

یورپی یونین نے رکنیت کے لیے یوکرین کی امیدواری کی منظوری دے دی

یورپی کمیشن کی خاتون سربراہ جرمن چانسلر، ہنگری کے وزیر اعظم اور بلغاریہ کے وزیر اعظم کے ساتھ (ا ب)
یورپی کمیشن کی خاتون سربراہ جرمن چانسلر، ہنگری کے وزیر اعظم اور بلغاریہ کے وزیر اعظم کے ساتھ (ا ب)

کل (جمعرات کے روز) یورپی سربراہی اجلاس نے اپنی کاروائی کے پہلے ہی دن یوکرین کی یورپی یونین میں رکنیت کے لیے امیدواری کو قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ایسا اقدام ہے جو یوکرینیوں کے لیے بہت آرام دہ ہے، جو گزشتہ فروری سے روسی حملے کا سامنا کر رہے ہیں۔
اپنے پہلے دن، یورپی سربراہی اجلاس نے امیدوار ممالک کے ساتھ "سربراہی کے اندر سربراہی اجلاس" منعقد کرنے کے لیے جگہ مختص کی۔ یہ ممالک؛ البانیہ، شمالی مقدونیہ، مونٹی نیگرو، اور سربیا، برسوں سے انتظار کی فہرست میں شامل ہیں تاکہ انہیں اپنی امیدواری کی پسماندگی کے خدشات پر یقین دلایا جا سکے۔ کل یورپی کلب میں رکنیت کے لیے یوکرین اور مالدووا کی امیدواری کو ریکارڈ مدت میں منظور کیا گیا جو 3 ماہ سے بھی کم ہے۔
یوکرین جنگ نے ایک ایسا منظر نامہ مسلط کر دیا ہے جس کے بارے میں یورپی یونین کے ممالک نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا، لیکن یورپی یونین میں شمولیت کا عمل کسی بھی امیدوار ملک کے لیے بہت طویل رہتا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا: "جس طرح ہم یوکرین کی امیدواری پر یورپی یونین کے مثبت فیصلے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں، اسی طرح ہم جدید ہتھیاروں کی کھیپ حاصل کرنے کے لیے روزانہ جدوجہد کر رہے ہیں۔" ایسا ہی کل بھی ہوا، جب کیف نے یوکرین میں امریکی "ہیمارس(HIMARS)"میزائلوں کے موصول ہونے کا اعلان کیا۔(...)

جمعہ -25  ذوالقعدہ  1443 ہجری – 24  جون  2022ء شمارہ نمبر [ 15914]

 



دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
TT

دونیتسک پر کیف کے حملے میں درجنوں افراد متاثر

فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)
فائر فائٹرز کل روسی بالٹک سمندری بندرگاہ است-لوگا کے ایک گیس اسٹیشن میں لگنے والی آگ سے نمٹے ہوئے (اے ایف پی)

کل اتوار کے روز ماسکو کے زیر کنٹرول ملک کے مشرق میں واقع سب سے بڑے شہر دونیتسک کے ایک بازار پر یوکرین کے حملے کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو گئے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر پھیلی تصاویر میں زمین پر پڑی کئی خون آلود لاشوں کو اور شیشے کے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ دونیتسک ریجن کے گورنر ڈینس پوشیلن نے کہا: "خصوصی معلومات میں 25 ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ جب کہ دیگر 20 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں معمولی نوعیت کے زخمی ہونے والے دو بچے بھی شامل ہیں(...) بازار کو اتوار کے روز ایک ایسے وقت میں نشانہ بنایا گیا جب یہ زیادہ پُرہجوم تھا۔"

دوسری جانب مشرقی یوکرین کے علاقے خارکیف میں روسی فوج نے کوبیانسک میں کراخمالنوئے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا ہے، جو کہ دونیتسک کے علاقے (مشرقی یوکرین) میں ایک اور چھوٹے سے گاؤں ویسلائے پر کنٹرول کے اعلان کے چند روز بعد ہے۔ جب کہ کیف روسی پیش قدمی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔(...)

پیر-10 رجب 1445ہجری، 22 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16491]