بیلاروس سے یوکرین پر ہوئے میزائل حملے

ایک یوکرائنی خاتون کو کل روسی بمباری کے نتیجے میں ڈونیٹسک کے علاقے برخموت میں اپنے تباہ شدہ گھر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ایک یوکرائنی خاتون کو کل روسی بمباری کے نتیجے میں ڈونیٹسک کے علاقے برخموت میں اپنے تباہ شدہ گھر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

بیلاروس سے یوکرین پر ہوئے میزائل حملے

ایک یوکرائنی خاتون کو کل روسی بمباری کے نتیجے میں ڈونیٹسک کے علاقے برخموت میں اپنے تباہ شدہ گھر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ایک یوکرائنی خاتون کو کل روسی بمباری کے نتیجے میں ڈونیٹسک کے علاقے برخموت میں اپنے تباہ شدہ گھر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کیو نے ماسکو پر الزام لگایا ہے کہ وہ روس کے سفارتی اتحادی منسک کو یوکرین کی جنگ میں گھسیٹنا چاہتا ہے جبکہ اس نے صبح اعلان کیا ہے کہ روس کے میزائل پڑوسی ملک بیلاروس سے یوکرین کے ایک قصبے پر داغے گئے ہیں اور وزارت دفاع کی یوکرائنی انٹیلی جنس سروس کے جنرل کمانڈ نے تصدیق کی ہے کہ کل کف حملہ کا تعلق براہ راست کرملین کی طرف سے بیلاروس کو یوکرین کی جنگ میں گھسیٹنے کی کوششوں سے تھا تاکہ وہ اس تنازعہ میں ایک مشارک فریق بن سکے۔

کیو نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ روسی حملوں نے ڈیسنا قصبے کے ساتھ ساتھ شمال مشرق میں کیو اور سومی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے اور ڈیسنا کا چھوٹا سا قصبہ دارالحکومت کیو سے تقریباً 70 کلومیٹر شمال میں اور بیلاروس کی جنوبی سرحد سے اتنے ہی فاصلے پر واقع ہے۔

یہ حملے سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور ان کے بیلاروسی ہم منصب الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان ہونے والی ملاقات اور اگلے جمعرات کو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے منسک کے آئندہ دورے سے قبل کیے گئے ہیں اگرچہ بیلاروس اس مرحلے پر یوکرائنی تنازعہ میں شامل نہیں تھا لیکن اس نے روسی افواج کو لاجسٹک مدد فراہم کی ہے خاص طور پر حملے کے پہلے ہفتوں میں اور اسی وجہ سے روس پر عائد مغربی پابندیوں میں بنیادی طور پر بیلاروس کو بھی نشانہ بنایا ہے جہاں 1994 سے لوکاشینکو کی حکومت ہے۔(۔۔۔)

اتوار  27  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 26    جون   2022ء شمارہ نمبر[15916]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]