بوریل نے جلد ہی ویانا مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کیا اعلان

بوریل اور عبد اللہیان کو کل تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بوریل اور عبد اللہیان کو کل تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بوریل نے جلد ہی ویانا مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کیا اعلان

بوریل اور عبد اللہیان کو کل تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بوریل اور عبد اللہیان کو کل تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرنے کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یورپی خارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بوریل نے کل تہران میں ایرانی جوہری معاہدے کو فوری طور پر بحال کرنے کے لئے دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کی دعوت دی ہے اور اس معاہدے کو ابھی مکمل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کے ساتھ دو گھنٹے کی بات چیت کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بوریل نے کہا ہے کہ ان کے دورے کا بنیادی مقصد موجودہ حرکیات کو توڑنا ہے، یعنی کشیدگی کی حرکیات اور مذاکرات میں تعطل کو بھی ختم کرنا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم آنے والے دنوں میں مشترکہ جامع لائحہ عمل کے بارے میں بات چیت دوبارہ شروع کریں گے اور یہ بھی کہا کہ اور آنے والے دنوں کا مطلب آنے والے دن ہیں میرا مطلب جلدی اور فوراً کام شروع ہوگا۔

بوریل نے مزيد کہا کہ تین مہینے ہو گئے ہیں اور ہمیں کام کو تیز کرنے کی ضرورت ہے اور میں تہران اور واشنگٹن میں کیے گئے فیصلے سے بہت خوش ہوں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے ایران میں یورپی یونین کے شہریوں کی انتہائی تشویشناک حراست جیسے فوری مسائل اٹھائے ہیں اور اس بات پر زور بھی دیا ہے کہ انہوں نے ایرانی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں فوری طور پر رہا کریں۔(۔۔۔)

اتوار  27  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 26    جون   2022ء شمارہ نمبر[15916]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]