دبیبہ اور باشاغا نے امریکی-یورپی بیان کا خیر مقدم کیا ہے

مصراتہ فری زون کی تیاری کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے جشن کے دوران دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
مصراتہ فری زون کی تیاری کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے جشن کے دوران دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
TT

دبیبہ اور باشاغا نے امریکی-یورپی بیان کا خیر مقدم کیا ہے

مصراتہ فری زون کی تیاری کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے جشن کے دوران دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
مصراتہ فری زون کی تیاری کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے جشن کے دوران دبیبہ کو دیکھا جا سکتا ہے (حکومت)
لیبیا میں اقتدار کے لئے دو مسابقتی حکومتوں کے سربراہان نے امریکہ کی قیادت میں پانچ مغربی ممالک کی طرف سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان کا خیرمقدم کیا ہے لیکن ان میں سے ہر ایک نے دوسرے کی قیمت پر اس کی تشریح اپنے حق میں کرنے کی کوشش کی ہے حالانکہ مشترکہ بیان سے قانونیت کے مسئلے پر تنازع حل ہوتا نہیں دکھ رہا ہے جس کے سلسلہ میں دونوں فریق رشا کشی کر رہے ہیں۔

فرانس، جرمنی، اٹلی، برطانیہ اور امریکہ کی طرف سے کل شام جاری ہونے والے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے عبوری "اتحاد" حکومت کے سربراہ عبد الحميد دبيبہ نے کہا ہے کہ وہ تشدد کو مسترد کرنے یا طاقت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کرنے یا کوئی متوازی جسم تیار کرنے کے اپنے موقف پر قائم ہیں اور انہوں نے اقوام متحدہ کے موقف کے ساتھ بیان کی مطابقت پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا ہے جس میں سیاسی معاہدے کے فیصلوں کے مطابق لیبیا کی جماعتوں کے کام کو جاری رکھنے کے مسئلے کو حل کیا گیا ہے اور اس میں آئینی قاعدے کے مطابق انتخابات کے انعقاد کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا ہے اور سرکاری اخراجات کے بارے میں انکشاف اور شفافیت کی پالیسی کو جاری رکھنے کا عزم کیا ہے اور اس کے لئے ایک واضح قومی طریقہ کار بھی موجود ہے۔(۔۔۔)

اتوار  27  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 26    جون   2022ء شمارہ نمبر[15916]



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]