عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے کل اعلان کیا کہ انہوں نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ "مشرق وسطیٰ میں استحکام کے لیے کوشش" پر اتفاق کیا ہے۔
الکاظمی سعودی عرب کے دورے کے بعد کل ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں تہران پہنچے جس میں سیاسی اور اقتصادی حکام شامل تھےتاکہ علاقائی اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
الکاظمی نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے "خطے کو پرسکون کرنے" اور اس میں استحکام و سکون لانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، جیسا کہ "رائٹرز" ايجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔
عراقی نيوز ایجنسی نے الکاظمی کے حوالے سے کہا ہے کہ "ملاقات کے دوران یمن میں جنگ بندی کی حمایت اور اس میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو تقویت دینے پر زور دیا گیا، نیز اس بات پر زور دیا گیا کہ بحران کا ايسا پرامن حل تلاش کیا جائے جو یمنیوں کی اندرونی مرضی سے پیدا ہو۔"(...)
پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)