الکاظمی تہران میں: ہم نے خطے میں امن پر اتفاق کیا

گزشتہ روز تہران میں رئیسی اور الکاظمی کی ملاقات کی ایرانی ایوان صدر کی جانب سے تقسیم کی گئی تصویر
گزشتہ روز تہران میں رئیسی اور الکاظمی کی ملاقات کی ایرانی ایوان صدر کی جانب سے تقسیم کی گئی تصویر
TT

الکاظمی تہران میں: ہم نے خطے میں امن پر اتفاق کیا

گزشتہ روز تہران میں رئیسی اور الکاظمی کی ملاقات کی ایرانی ایوان صدر کی جانب سے تقسیم کی گئی تصویر
گزشتہ روز تہران میں رئیسی اور الکاظمی کی ملاقات کی ایرانی ایوان صدر کی جانب سے تقسیم کی گئی تصویر

عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے کل اعلان کیا کہ انہوں نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ "مشرق وسطیٰ میں استحکام کے لیے کوشش" پر اتفاق کیا ہے۔
الکاظمی سعودی عرب کے دورے کے بعد کل ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں تہران پہنچے جس میں سیاسی اور اقتصادی حکام شامل تھےتاکہ علاقائی اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
الکاظمی نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے "خطے کو پرسکون کرنے" اور اس میں استحکام و سکون لانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، جیسا کہ "رائٹرز" ايجنسی  نے رپورٹ کیا ہے۔
عراقی نيوز ایجنسی نے الکاظمی کے حوالے سے کہا ہے کہ "ملاقات کے دوران یمن میں جنگ بندی کی حمایت اور اس میں امن قائم کرنے کی کوششوں کو تقویت دینے پر زور دیا گیا، نیز اس بات پر زور دیا گیا کہ بحران کا ايسا پرامن حل تلاش کیا جائے جو یمنیوں کی اندرونی مرضی سے پیدا ہو۔"(...)

پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)

 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]