صائب سلام نے "شہابی حکومت" کے خاتمے کی تفصیلات بیان کیں

"الشرق الاوسط" نے انكی یادداشتوں کی آخری قسط شائع کی ہے۔

صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
TT

صائب سلام نے "شہابی حکومت" کے خاتمے کی تفصیلات بیان کیں

صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ
صائب سلام جمال عبدالناصر کے ساتھ

آج "الشرق الاوسط" کی طرف سے شائع کردہ اپنی یادداشتوں کی آخری قسط میں، مرحوم لبنانی وزیر اعظم صائب سلام نے ان مذاکرات کی کہانی بیان کی جو 1970 میں لبنان میں "شہابی حکومت" کے خاتمہ، جس کی نمائندگی صدر فواد شہاب کر رہے تھے، اور سلیمان فرنجیہ کے بطور صدر جمہوریہ منتخب ہونے کے ساتھ ختم ہوگئے. انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی واپسی کے بارے میں مصری منفی رویہ ان کے انتخاب لڑنے میں ہچکچاہٹ کے پیچھے اہم عوامل میں سے ایک تھا۔
سلام کہتے ہیں کہ 28 جولائی 1970 کو "میں نے ایک شام کی میٹنگ بلائی، جس میں کامل الاسد، کمال جنبلاط اور تقی الدین الصالح سمیت بہت سے نمائندوں اور کارکنوں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ کے دوران ہم نے بہت سے نامزد کردہ ناموں کا جائزہ لیا، پھر اچانک اور بغیر کسی تمہيد کے سلیمان فرنجیہ کا نام پیش کر دیا گیا۔ وہ مزید کہتے ہیں: "لہٰذا ہم اسی ریکارڈ پر واپس آئے، ایک ریکارڈ کہ اگر میں شہاب کی حمایت کرتا ہوں تو میں حکومت کی سربراہی کی ضمانت دیتا ہوں۔ یہاں میں نے اپنے ریکارڈ کو دہرانے کے لیے خود واپس جانا ضروری سمجھا جس کے بارے میں وہ جانتے ہیں: میں نے انہیں سمجھا دیا کہ میں صدارتوں یا کرسیوں کی خواہش رکھنے والا نہیں ہوں۔"(...)

پیر-28 ذوالقعدہ 1443 ہجری، 27 جون 2022ء، شمارہ نمبر (15917)
 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]