علاقائی مسائل کے سلسلہ میں مصر اور عمان کے درمیان ہوئی ہم آہنگی

سلطان ہیثم بن طارق کو کل مسقط میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سلطان ہیثم بن طارق کو کل مسقط میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

علاقائی مسائل کے سلسلہ میں مصر اور عمان کے درمیان ہوئی ہم آہنگی

سلطان ہیثم بن طارق کو کل مسقط میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سلطان ہیثم بن طارق کو کل مسقط میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز مصری صدر عبد الفتاح السیسی نے خلیج کے دورے کا آغاز کیا ہے جس میں سلطنت عمان اور مملکت بحرین کا دورہ بھی شامل ہے جس کا مقصد علاقائی مسائل پر موقف کو مربوط کرنا ہے اور مصری ایوان صدر کے سرکاری ترجمان کے مطابق سیسی نے گزشتہ روز عمانی دارالحکومت مسقط کے العالم پیلس میں عمان کے سلطان ہیثم بن طارق السید سے ملاقات کی ہے۔

ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ سیسی اور آل سعید نے بات چیت کا ایک توسیعی اجلاس منعقد کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے وفود بھی شامل ہوئے ہیں اور عمان کے سلطان نے دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے والے تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تمام سطحوں پر عمانی أمور کی حمایت میں مصر کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں اور عمان میں تعمیر وترقی کے عمل میں مصری برادری پوری طاقت کے ساتھ شرکت کرتی ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ عمان آنے والے عرصے کے دوران مصر کے ساتھ مختلف شعبوں میں ٹھوس دوطرفہ تعاون کے فریم ورک کو مضبوط کرنے کا کی خواہش مند ہے اور اس میں مصر کے اندر مزید سرمایہ کاری کرنا اور وہاں دستیاب سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانا بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

منگل  29  ذی القعدہ  1443 ہجری  - 28    جون   2022ء شمارہ نمبر[15918]



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]