پنہیرو: شام میں لاپتہ افراد کے لیے عنقریب اقوام متحدہ کا میکانیزم

پاؤلو پنہیرو (اقوام متحدہ)
پاؤلو پنہیرو (اقوام متحدہ)
TT

پنہیرو: شام میں لاپتہ افراد کے لیے عنقریب اقوام متحدہ کا میکانیزم

پاؤلو پنہیرو (اقوام متحدہ)
پاؤلو پنہیرو (اقوام متحدہ)

شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے انکوائری کمیشن کے سربراہ پاؤلو پنہیرو نے شام میں لاپتہ افراد کے بارے میں جاننے کے لیےجلد ہی اقوام متحدہ کے ایک مستقل  میکانزم کی تشکیل سے متعلق اپنی مکمل حمایت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ "ہم جو کچھ کرنے کی تجویز پیش کرتے ہیں وہ انسانی ہمدردی کے دائرے میں آتا ہے۔ مجرمانہ مسائل یا انصاف یا ذمہ داری، اغوا اور لاپتہ افراد کی تلاش کے درمیان الجھاؤ نہیں ڈالنا چاہیے، ...کیونکہ اگر دونوں راستے آپس میں الجھ جائیں تو ہم اپنے اصل مقصد تک  ہرگز نہیں پہنچ پائیں گے اور يہ مقصد اغوا اور لاپتہ افراد کے بارے میں معلومات حاصل کرنا اور پھر اسےان کے اہل خانہ کو فراہم کرنا ہے۔
پنہیرو  نے کل "الشرق الاوسط" سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے جو گزشتہ سال کے آخر میں اقوام متحدہ  کی جنرل اسمبلی کی قرارداد پر عمل کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے شام میں لاپتہ افراد کی تلاش سے متعلق ایک بین الاقوامی میکانزم کی تشکیل کے لیے اپنی سفارشات پیش کرنے سے چند روز قبل ہے۔
پنہیرو نے چند ہفتے قبل صدر بشار الاسد کی طرف سے "دہشت گردی" کے جرائم کے ملزمان کے لیے جاری کردہ عام معافی کو دلچسپ قرار دیتے ہوئے کہا، "یہ پہلی بار ہے کہ عام معافی میں ایسے جرائم شامل ہیں جنہیں (حکومت) سمجھتی ہے کہ یہ دہشت گردوں کی طرف سے کئے گئے ہیں۔ اس معافی میں شامل افراد کے بارے میں صحیح رپورٹ پیش کرنے کےلیے ہم معلومات کے قریب ہیں۔ ہمارے پاس اس میں شامل جرائم اور ملوث افراد کی تعداد کے بارے میں بہت سے سوالات ہیں۔"(...)

بدھ - 30 ذی القعدہ 1443 ہجری  - 29 جون 2022ء شمارہ نمبر [15919]
 



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]