یوکرین کی شکست روکنے اور تعمیر نو کے لیے مغربی عزم

شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
TT

یوکرین کی شکست روکنے اور تعمیر نو کے لیے مغربی عزم

شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)

 گزشتہ روز "گروپ سیون(G7)" ممالک کے رہنماؤں نے جرمنی میں اپنے سربراہی اجلاس کے اختتام پر یوکرین کی شکست  کو روکنے اور اس کی تعمیر نوکے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا، جس کے بارے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران جرمن چانسلر اولاف شولز نے دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کی تعمیر نو کے امریکی منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نئے "مارشل پلان" کی طرح ہوگا۔
سربراہی اجلاس کے میزبان جرمن چانسلر نے کہا کہ جنگ کے جلد ختم ہونے کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ "لیکن یوکرین کی حمایت کرنے والے تمام ممالک یہ کر سکتے ہیں کہ وہ روس پر مسلسل دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اسے مذاکرات کی طرف لا سکیں،" اور یوکرین کی حمایت جاری رکھیں تاکہ امن مذاکرات ہونے کی صورت میں "روس اپنی شرائط عائد کرنے سے گریز کرے"۔
"گروپ سیون(G7)" نے روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے فیصلے کیے ہیں جس میں معینہ قیمت سے زیادہ میں فروخت ہونے والے روسی تیل کی منتقلی پر پابندی کا مطالعہ بھی شامل ہے۔(...)

بدھ - 30 ذی القعدہ 1443 ہجری  - 29 جون 2022ء شمارہ نمبر [15919]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]