یوکرین کی شکست روکنے اور تعمیر نو کے لیے مغربی عزم

شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
TT

یوکرین کی شکست روکنے اور تعمیر نو کے لیے مغربی عزم

شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)
شولز نے روس پر بات چیت کے لیے دباؤ جاری رکھنے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ (ا ب ا)

 گزشتہ روز "گروپ سیون(G7)" ممالک کے رہنماؤں نے جرمنی میں اپنے سربراہی اجلاس کے اختتام پر یوکرین کی شکست  کو روکنے اور اس کی تعمیر نوکے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا، جس کے بارے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کے دوران جرمن چانسلر اولاف شولز نے دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کی تعمیر نو کے امریکی منصوبے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نئے "مارشل پلان" کی طرح ہوگا۔
سربراہی اجلاس کے میزبان جرمن چانسلر نے کہا کہ جنگ کے جلد ختم ہونے کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ "لیکن یوکرین کی حمایت کرنے والے تمام ممالک یہ کر سکتے ہیں کہ وہ روس پر مسلسل دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اسے مذاکرات کی طرف لا سکیں،" اور یوکرین کی حمایت جاری رکھیں تاکہ امن مذاکرات ہونے کی صورت میں "روس اپنی شرائط عائد کرنے سے گریز کرے"۔
"گروپ سیون(G7)" نے روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے فیصلے کیے ہیں جس میں معینہ قیمت سے زیادہ میں فروخت ہونے والے روسی تیل کی منتقلی پر پابندی کا مطالعہ بھی شامل ہے۔(...)

بدھ - 30 ذی القعدہ 1443 ہجری  - 29 جون 2022ء شمارہ نمبر [15919]
 



روس کا مشرقی یوکرین کے ایک چھوٹے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان

یوکرین میں روسی فوجی (آرکائیو - روئٹرز)
یوکرین میں روسی فوجی (آرکائیو - روئٹرز)
TT

روس کا مشرقی یوکرین کے ایک چھوٹے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان

یوکرین میں روسی فوجی (آرکائیو - روئٹرز)
یوکرین میں روسی فوجی (آرکائیو - روئٹرز)

کل جمعرات کے روز روسی فوج نے مشرقی یوکرین کے علاقے دونیتسک کے ایک انتہائی چھوٹے گاؤں پر اپنے کنٹرول کا اعلان کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کئی ہفتوں سے فرنٹ لائن پر روسی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

روسی وزارت دفاع نے یوکرین آپریشنز پر اپنی یومیہ بریفنگ میں کہا: "(جنوبی) گروپ کے یونٹوں کی دونیتسک کے علاقے میں فعال کاروائیوں کے سبب ویسلوی گاؤں کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔"

تقریباً دو سال قبل یوکرین پر روسی حملے سے قبل اس گاؤں میں تقریباً 100 افراد آباد تھے اور یہ باخموت شہر، جس پر مئی 2023 میں یوکرینی فوج کے خلاف خونریز جنگ کے بعد روسی افواج نے قبضہ کر لیا تھا، سے تقریباً 20 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع ہے۔ (...)

جمعہ-07 رجب 1445ہجری، 19 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16488]