سوڈانی شہر ابھر رہے ہیں...اور محل کے قریب ہجوم

سویلین حکمرانی کا مطالبہ کرنے والے جلوسوں میں درجنوں ہلاک اور زخمی

کل سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین (رائٹرز)
کل سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین (رائٹرز)
TT

سوڈانی شہر ابھر رہے ہیں...اور محل کے قریب ہجوم

کل سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین (رائٹرز)
کل سوڈانی دارالحکومت خرطوم میں مظاہرین (رائٹرز)

کل جمعرات کو سوڈان کے شہروں میں فوجی حکمرانی کے خلاف بڑے پیمانے پر جلوس دیکھنے میں آئے، جو دارالحکومت خرطوم میں صدارتی محل کے مضافات تک پہنچے اور 2019 کی بغاوت کے دوران 20 لاکھ کی تحریک کو یاد دلایا، جس نے پچھلے اکتوبر میں فوج کے دوبارہ اقتدار حاصل کرنے سے پہلے عام شہریوں کو اقتدار میں شراکت دار کو لازم کر دیا تھا۔
خرطوم، ام درمان اور بحری شہروں کے علاوہ (وسطی شہر) دمدنی، (مشرقی شہر) پورٹ سوڈان، (مغربی شہر) الابیض اور نیالا میں سخت مظاہرے دیکھنے میں آئے جن کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں،  جس نے حد سے زیادہ تشدد کا استعمال کیا جس سے درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
جمہوریت کی حمایت کرنے والے ڈاکٹروں کی  سوڈانی مرکزی کمیٹی نے سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک بچے سمیت چھ مظاہرین کے ہلاک ہونے کا اعلان کیا جن میں سے کم از کم چارافراد کو" سینے میں "یا "سر میں" سیدھی گولی مار کر زخمی کیا گیا ہے۔(...)

جمعہ - 2 ذی الحجہ 1443ہجری - 01 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15921]
 



واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
TT

واشنگٹن اور اتحادی ممالک حوثیوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر اپنے "غیر قانونی حملے" بند کریں

ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)
ایک حوثی شخص حدیدہ کے ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں کارگو جہاز "گیلیکسی لیڈر" پر قبضے کے دوران جہاز کے عرشے پر کھڑا ہے (ای پی اے)

فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور 11 اتحادی ممالک نے کل بدھ کے روز حوثی باغیوں پر زور دیا کہ وہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر "فوری طور پر اپنے غیر قانونی حملے بند کر دیں"، ورنہ اس کے "نتائج بھگتنے" کے لیے تیار رہیں۔

بین الاقوامی اتحاد نے اپنے بیان میں کہا: "اگر حوثیوں نے زندگیوں، عالمی معیشت اور خطے کی بنیادی آبی گزرگاہوں سے سامان کی آزادانہ نقل و حرکت کو خطرے میں ڈالتے رہے تو انہیں اس کے نتائج کی ذمہ داری اٹھانی ہوگی۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "جان بوجھ کر سویلین بحری جہازوں اور نیول فورسز کے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔" بیان میں مزید کہا گیا کہ "عالمی تجارت کے لیے دنیا کی اہم ترین آبی گزرگاہوں پر تجارتی جہازوں سمیت دیگر بحری جہازوں پر حملے آزادانہ سمندری نقل و حرکت کے لیے براہ راست خطرہ ہیں۔"

بیان میں حوثیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ "ان غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر روکیں اور بحری جہازوں کے غیر قانونی زیر حراست عملے کو چھوڑ دیں۔" (...)

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]