سوڈان: محل کے قریب شدت پسندی اور مار دھاڑ کی لڑائیاں جاری ہیں

شہری حکمرانی کے مطالبے کے لئے جمعرات کو خرطوم میں ہونے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہری حکمرانی کے مطالبے کے لئے جمعرات کو خرطوم میں ہونے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان: محل کے قریب شدت پسندی اور مار دھاڑ کی لڑائیاں جاری ہیں

شہری حکمرانی کے مطالبے کے لئے جمعرات کو خرطوم میں ہونے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہری حکمرانی کے مطالبے کے لئے جمعرات کو خرطوم میں ہونے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں گزشتہ روز مسلسل دوسرے روز بھی مظاہروں کی گہما گہمی رہی ہے کیونکہ صدارتی محل کے اطراف میں جمعہ کی صبح ایک زبردست مظاہرے کا منظر دیکھنے میں آیا ہے تاہم علاقے میں موجود سیکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے ہیں اور دریں اثنا وسطی خرطوم کے علاقے الدیوم میں مظاہرین کے ایک اور گروپ نے اس اسپتال کے سامنے دھرنا دینا شروع کر دیا ہے جہاں زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے جبکہ دوسرے گروپوں نے بکھرے ہوئے مقامی مظاہروں کو بڑھانے اور مرکزی سڑکوں کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ صدارتی محل کے آس پاس کا علاقہ نیم فوجی بیرکوں میں تبدیل ہو گیا ہے جہاں فوجیوں اور بکتر بند گاڑیوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جبکہ محل کے قریب واقع "المک نمر" پل اور اس کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو ہر طرف سے بند کر دیا گیا ہے اور پرسو روز "30 جون" کے یادگاری جلوس میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گولی مار کر ہلاک ہونے والے ہلاک شدگان کی لاشوں کے جنازے کے بعد صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے اور سوڈان کے ڈاکٹروں کی سینٹرل کمیٹی نے بتایا ہے کہ زخموں کی تاب نہ لا کر مظاہرہ کرنے والے ایک اور شخص کے مرنے سے ٹوٹل مرنے والوں کی تعداد 10 ہو گئی ہے اور مزید یہ بھی کہا کہ اکتوبر میں فوج کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مرنے والوں کی تعداد 112 ہو گئی ہے اور اس کے علاوہ 5,200 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  03   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 02    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15922]  



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]