رفسنجانی کی بیٹی پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا الزام

فائزہ رفسنجانی 2016 میں (ا.ف.ب)
فائزہ رفسنجانی 2016 میں (ا.ف.ب)
TT

رفسنجانی کی بیٹی پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کا الزام

فائزہ رفسنجانی 2016 میں (ا.ف.ب)
فائزہ رفسنجانی 2016 میں (ا.ف.ب)

ایران کی ایک عدالت نے سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی پر حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے اور سوشل میڈیا پر توہین مذہب کے الزام میں فرد جرم عائد کر دی ہے، جیسا کہ کل ایرانی عدلیہ نے اعلان کیا۔  جوڈیشل اتھارٹی کی ویب سائٹ "میزان" کے مطابق تہران کے پراسیکیوٹر علی صالحی نے کہا کہ "فرد جرم جاری کی گئی تھی اور حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ سرگرمیوں(...) اور توہین مذہب کے الزام میں عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔"
یہ الزامات اپریل میں ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ریڈیو مباحثے کے دوران سابق قانون ساز اور حقوق نسواں کی کارکن، 59 سالہ فائزہ رفسنجانی کے مبینہ تبصروں سے متعلق ہیں۔
مقامی میڈیا نے فائزہ رفسنجانی کے بیان کو نقل کیا کہ تہران کی جانب سے ایرانی "پاسداران انقلاب" کو امریکہ کی قائم کردہ "غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں" کی بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست "قومی مفادات کے لیے نقصان دہ" ہے۔(...)

پیر- 5 ذی الحجہ 1443ہجری - 04 جولائی 2022ء، شمارہ نمبر [15924]
 



ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
TT

ایران تصفیہ میں شراکت دار ہے... اور "حماس" اپنے ہتھیار خود بناتی ہے: عبداللہیان

عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)
عبداللہیان لبنانی وزارت خارجہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران (اے ایف پی)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بیروت میں تہران کے اتحادیوں سے کہا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ ان ممالک کو پیغام دینے کا موقع ضائع نہ کیا جا سکے جو اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ جنگ کے شمالی محاذ کو وسعت دینے سے باز رہیں، جب کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو جنوب کی طرف بڑھنے پر اصرار کر رہے ہیں۔ جیسا کہ باخبر ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو ان کے 7 اکتوبر کے بعد بیروت کے اس تیسرے دورے کے بارے میں بتایا ہے۔

عبداللہیان نے دمشق جانے سے پہلے بیروت میں لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری، نگران وزیراعظم نجیب میقاتی، وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب، "حزب اللہ" کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ اور لبنان میں "حماس" اور "اسلامی جہاد" کی تحریکوں کے رہنماؤں سے بات چیت کی۔ جب کہ شام کے دورہ کے دوران انہوں نے گزشتہ روز شام کے صدر بشار الاسد سے ملاقات کی اور انہیں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے دورہ ایران کی دعوت دی۔

لبنانی ذرائع نے وضاحت کی کہ عبداللہیان کی بات چیت غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی بنیاد پر تصفیہ کو موقع فراہم کرنے سے متعلق تھی۔ ذرائع نے انکشاف کیا کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان رابطے منقطع نہیں ہوئے بلکہ جنگ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ان میں اضافہ ہوا ہے۔(...)

پیر-02 شعبان 1445ہجری، 12 فروری 2024، شمارہ نمبر[16512]