حزب اختلاف نے البرہان کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک چال قرار دیا ہے

سوڈانی خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
سوڈانی خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

حزب اختلاف نے البرہان کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک چال قرار دیا ہے

سوڈانی خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
سوڈانی خود مختاری کونسل کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
"آزادی اور تبدیلی" اتحاد سے وابستہ سوڈانی اپوزیشن نے فوج کے جنرل کمانڈر عبد الفتاح البرہان (خودمختاری کونسل کے چیئرمین) کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہوئے گیند کو فوجی جزو کے کورٹ میں واپس کر دیا ہے اور انہوں نے پرسوں روز (پیر) اپنے بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس میں انقلابی قوتوں کی خواہشات کی نمائندگی نہیں ہے اور اسے فوج کے بیرکوں میں واپسی کے مطالبے کو خالی کرنے کے لیے ایک چال اور حکمت عملی سے پیچھے ہٹنا قرار دیا ہے اور یہ اس بڑے پیمانے پر اس مزاحمت کو ختم کرنے کے لئے کیا گیا ہے جو پچھلے مہینے کے آخر میں اپنے عروج کو پہنچی تھی۔

اتحاد نے ایک مکمل جمہوری سویلین اتھارٹی تک پہنچنے کے لئے عوامی مزاحمت جاری رکھنے کا عہد کیا ہے جو دسمبر 2019 کے انقلاب کے اہداف کو حاصل کرے گی۔

کل آزادی اور تبدیلی کے اعلان کی فورسز کی مرکزی کونسل کے ایک رکن سوڈانی کانگریس پارٹی کے سربراہ عمر الدقیر نے کہا ہے کہ فوج کے کمانڈر کا فیصلے ایک کھلی چال اور حکمت عملی سے پیچھے ہٹنے والے ہیں اور البرہان نے (پیر) ایک تقریر میں کہا کہ عسکری ادارہ قومی مذاکرات میں حصہ نہیں لے گا اور انہوں نے سول فورسز سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک قومی ٹیکنوکریٹک حکومت بنانے کے لئے آپس میں بات چیت کریں، بشرطیکہ فوج اور تیز رفتار حمایت نئی کونسل میں رہے تاکہ وہ دفاعی اور سلامتی کے امور کو دیکھ سکے۔(۔۔۔)

بدھ  07   ذی الحجہ  1443 ہجری  - 06    جولائی   2022ء شمارہ نمبر[15926]  



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]